یورپ بھی امریکی پابندیوں کی زد میں
یورپی پارلیمنٹ نے امریکی پابندیوں کو یورپ کی تجارت میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے ان کے مقابلے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یورپی کمپنیاں امریکی پابندیوں کے خوف سے ایران اور دیگر ملکوں کی منڈیوں سے ہاتھ دھونے پر مجبور ہو گئی ہیں جس پر یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ یورپ کے تجارتی مفادات کے تحفظ کے لئے ان پابندیوں کے مقابلے میں کہ جن سے یورپی یونین کے رکن ملکوں کی حاکمیت و آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، کوئی راہ حل پیش کرے۔
یورپی پارلیمنٹ کی رکن میری پیری ویڈرن نے واشنگٹن کی پابندیوں کے مقابلے میں یورپ کے کمزور ردعمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم امریکہ سے باہر اس کے قوانین کے ایسے تابع ہو گئے ہیں کہ جس کی بنا پر ہم یورپ کی سطح پر بھی اپنے امور میں آزاد نہیں رہ گئے ہیں۔
میری پیر ویڈرن نے کہا کہ پابندیوں سے بھی بڑھکر بات یہ ہے کہ یورپ کو چاہئے کہ آزادی و خود مختاری اور اپنے اقتدار و حاکمیت کا دفاع کرے تاکہ وہ خود اپنی حکمت عملی کے مطابق عمل کر سکے۔