کورونا کے پیش نظر آن لائن خریداری کا بڑھتا ہوا رجحان
کووڈ 19کے دوران دنیا بھر کے صارفین کی جانب سے ذاتی طور پر خریداری کے بجائے آن لائن خریداری کا رجحان خاصا بڑھ گیا ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے ایک عالمی سروے میں بتایا گیا کہ کووڈ 19کے دوران دنیا بھر کے صارفین نے نقد رقم اور ذاتی طور پر خریداری ترک کر کے آن لائن خریداری کی جانب رخ کر لیا ہے۔
اِس مطالعے میں ہانگ کانگ، ہندوستان، انڈونیشیا، کینیا، چین، ملائیشیا، پاکستان، سنگاپور، تائیوان، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا سمیت 12 مارکیٹوں سے تعلق رکھنے والے 12000 بالغ افراد نے شرکت کی۔ یہ سروے تین حصوں میں کیا گیا جس کے دوسرے حصے کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کووِڈ19 کس طرح صارفین کے طرز زندگی میں تبدیلی کا باعث بنا ہے اور ان میں سے کون سی تبدیلیاں برقرار رہیں گی۔
سروے کے پہلے حصے میں لوگوں کی آمدنی پر وبا کے اثرات کا جائزہ لیا گیا جبکہ دوسرے حصے میں دیکھا گیا کہ صحت کا عالمی بحران کس طرح صارفین کے خرچ کرنے کی عادتوں پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ اِن 12مارکیٹوں سے تعلق رکھنے والے شرکا نے اِس بات کی بھی توقع ظاہر کی کہ وہ آئندہ آن لائن خریداری زیادہ کریں گے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے سروے کے 75 فیصد افراد نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ کووِڈ 19 نے ان کے رجحان کو آن لائن شاپنگ کی جانب مزید مثبت بنا دیا ہے لیکن انہوں نے اپنے اخراجات میں نہایت احتیاط سے کام لیا اور وہ ڈیجیٹل طریقے پر اپنی رقم کی ٹریکنگ کے لیے نئے طریقے تلاش کر رہے تھے۔
آن لائن خرید کی جانب تبدیلی کے رجحان کی تائید اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے اے ٹی ایم سے منتقل کی جانے والی رقم کے اعداد و شمارسے بھی ہوتی ہے۔ برطانیہ اور امریکہ کے علاوہ سروے کی گئی دیگرتمام دس مارکیٹوں میں جہاں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ ریٹیل بینکاری کی خدمات فراہم کرتا ہے، کووڈ 19 نے ڈرامائی انداز میں اے ٹی ایم کے استعمال میں کمی کے رجحان کو تیز کیا ہے۔ اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے کا رجحان، اُس رجحان سے اب نصف رہ گیا ہے، جو دو برس پہلے تھا۔