Jan ۲۳, ۲۰۲۱ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran
  • طالبان امن معاہدے کا بائیڈن حکومت جائزہ لے گی

امریکہ کے قومی سلامتی کے مذاکرات کار جیک سُلیوان نے افغانستان میں اپنے ہم منصب حمد اللہ محب سے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے کا جائزہ لے گی۔

جیک سُلیوان اور حمد اللہ محب کے درمیان بات چیت کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا کہ سُلیوان نے واضح کر دیا ہے کہ اگلے ماہ فروری میں امریکہ- طالبان معاہدے کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کا تجزیہ کیا جائے گا کہ کیا طالبان اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے کہ نہیں۔

یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب طالبان قیادت نے نئی امریکی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے فوجی واپس نہ بلائے تو پھر طالبان اہم فیصلہ کریں گے۔

نائب طالبان سربراہ ملا برادر نے ایک انٹریو میں کہا کہ دوحہ میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے کے تحت غیر ملکی افواج کا مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل نہ ہونے کی صورت میں ہمیں اہم اور ضروری فیصلے کرنا پڑیں گے۔

 واضح رہے کہ افغانستان میں امریکہ کی 19 سال سے جاری جنگ کو اختتام پذیر کرنے کے لیے امریکہ اور طالبان کے مابین تاریخی امن معاہدہ 29 فروری 2020 کوطے پایا تھا، اس معاہدے کے مطابق نہ صرف امریکہ مئی 2021 تک اپنی فوجوں کا انخلا کرے گا بلکہ امریکہ اور طالبان، افغان فریقین کے مابین مذاکرات سے پہلے ہزاروں قیدیوں کا تبادلہ کریں گے تاہم یہ معائدہ متعدد مسائل کے باعث تاخیر کا شکارہوگیا ہے۔

ٹیگس