امریکہ و یورپ میں بحرانِ کورونا زوروں پر
امریکا اور یورپ میں کرونا کا قہر پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ امریکا میں کورونا سے متاثرین کی تعداد دو کروڑ ساٹھ لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ برطانیہ نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں شدت کی وجہ سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا پروگرام ایک بار پھر ملتوی کردیا گیا ہے۔
ورلڈو میٹرز انفارمیشن ویب سائٹ نے جمعرات کی صبح اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد دو کروڑ ساٹھ لاکھ سولہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے چار لاکھ اڑتیس ہزار دو سو چھیالس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
امریکہ میں اس وقت ہر ایک منٹ میں دو افراد کورونا کا شکار ہو کر اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ امریکہ کے نئے صدر جوبائیڈن نے گزشتہ جمعرات کو خبردار کیا تھا کہ ان کے ملک میں کورونا کی صورت حال مزید خراب ہوگی اور آئندہ مہینے تک اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
کورونا میں مبتلا ہونے والوں اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ اس وقت پوری دنیا میں سب سے آگے ہے۔
دوسری جانب برطانوی حکومت نے نئے کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے کے باعث اسکولوں کو کھولنے کا پروگرام ملتوی کر دیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بوریس جانسن نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں دارالعوام میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کم سے کم آٹھ مارچ سے پہلے تک اسکولوں کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے اس سے قبل وعدہ کیا تھا کہ ملک بھر کے اسکولوں کو فروری کے وسط تک کھول دیا جائے گا۔
برطانوی طلباء اور بچے کرسمس کے بعد سے ہی گھروں میں بند ہو کر رہ گئے ہیں۔ حکومت کا اصرار تھا کہ کرسمس کی چھٹیوں کے بعد اسکولوں کو کھول دیا جائے گا لیکن برطانوی کورونا کے نام سے مشہور نئے کورونا وائرس نے اس ملک کی حکومت کو اپنے کئے وعدے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
ورلڈومیٹرز ویب سائٹ پر شائع ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں اس وقت کورونا سے مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تین ہزار کو پار کر گئی ہے، جبکہ اس وائرس میں مبتلاء ہونے والے مریضوں کی تعداد سینتیس لاکھ تینتالیس ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور اسی طرح بعض دیگر یورپی ممالک میں کورونا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں اچانک اضافے کی وجہ، برطانوی کورونا کے نام سے معروف نئے کورونا وائرس کا پھیلاؤ ہے۔
درایں اثنا عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے نئے کورونا وائرس کے برطانیہ سے دنیا کے ستر ممالک تک پھیل جانے کی خبر دی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ برطانوی کورونا وائرس دنیا کے اکہتر ملکوں میں سرایت کر چکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے مطابق اس وقت جنوبی افریقہ میں ہر اکتیس افراد میں سے ایک شخص برطانوی کورونا کا شکار ہو چکا ہے۔
جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے ادارہ صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک میں سات افراد برطانوی کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں جن میں سے پانچ مسافر برطانیہ سے واپس آئے تھے اور دو افراد کا تعلق ایک ایئر لائن کے کارکنوں سے ہے۔
جنوبی افریقہ ، برازیل اور کیلیفورنیا میں بھی کورونا وائرس کی دوسری تبدیل شدہ قسم کا پتہ چلا ہے تاہم ابھی تک کورونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں برطانوی کورونا میں سرایت کرنے اور پھیلنے کی زیادہ قوت پائی گئی ہے۔