ایٹمی مذاکرات میں نئے رکن کو شامل نہیں کیا جانا چاہئے، سابق امریکی سفارتکار
امریکا کے ایک سابق اور کہنہ کار سفارتکار مارک فیٹز پیٹریک نے فرانسیسی صدر کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی مذاکرات میں نئے رکن کو شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے سنیچر کے روز ٹوئٹ کر کے کہا کہ فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کو ایٹمی مذاکرات کے جاری رہنے کی جانب اشارہ کرنا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کو پھر سے زندہ کرنے کے مذاکرات میں نئے رکن کو شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔
اس سے پہلے ایران نے واضح کر دیا تھا کہ ایٹمی معاہدے کے مذاکرات میں سعودی عرب کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کمیشن کے ترجمان ابوالفضل عمویی نے کہا کہ تہران جامع ایٹمی معاہدے میں سعودی عرب کے کسی بھی کردار کا قائل نہیں۔
قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے پارلیمانی کمیشن کے ترجمان نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدے کے ارکان واضح ہیں اور ان کا ذکر سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس میں بھی صراحت کے ساتھ موجود ہے بنا برایں اس معاہدے میں سعودی عرب کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی صدر امانوئیل میکرون نے پیرس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سعودی عرب سمیت خطے کے بعض ممالک کو ایران کے ساتھ ہونے والے ممکنہ ایٹمی مذاکرات میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔