امریکی کانگریس پر حملے کے الزام میں انتہا پسند گروہ گرفتار
امریکی وزارت انصاف نے دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے معروف اپنے ملک کے سابق صدر کے طرفداروں کے ایک گروہ کو امریکی کانگریس پر حملے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
امریکی وزارت انصاف نے پراؤڈ بوائز کے نام سے دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے معروف اپنے ملک کے سابق صدر کے طرفداروں کے ایک گروہ کو امریکی کانگریس پر حملے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
اس گروہ کا تعلق دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے ہے اور یہ گروہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کا سخت حامی شمار ہوتا ہے جو دو ہزار سولہ سے اب تک پرتشدد اقدامات بھی انجام دیتا رہا ہے۔
اس انتہا پسند گروہ کے اراکین نے امریکہ کی مختلف ریاستوں میں شاخیں پھیلا رکھی ہیں اور یہ عناصر چھے جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت پر ہونے والے حملے میں ملوث رہے ہیں۔
مختلف رپورٹوں سے بھی پتہ چلتا ہے کہ چھے جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت پر ہونے والے حملے میں پراؤڈ بوائز گروہ کے افراد ملوث رہے ہیں اور اسی گروہ نے اس حملے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
مزید دیکھئے: کینیڈا نے پراؤڈ بوائز کو دہشتگرد قرار دیا
دریں اثنا امریکہ کی اندرونی سلامتی کے وزیر نے دہشت گردی کو امریکہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ الخاندرو مایورکاس نے ڈومیسٹک ٹیررازم اور نفرت انگیزی کو امریکہ کے لئے بڑے خطروں سے تعبیر کیا۔
انھوں نے کہا کہ چھے جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولے جانے کے ہولناک اقدام نے امریکہ میں اندرونی دہشت گردی کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔
دوسری جانب ٹرمپ کے وکلا نے امریکی سینیٹ کی مواخذے کی کاروائی میں ٹرمپ پر عائد کی جانے والی فرد جرم پر صفائی پیش کرنے کے لئے مواخذہ کرنے والوں کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
ہل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی وکلا ٹیم نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اسے ٹرمپ کے خلاف اپنے دعوے کو ثابت کرنے میں ڈیموکریٹس کی ناتوانی کی علامت قرار دیا ہے۔
ریپبلیکنز نے یہ بھی کہا ہے کہ ڈیموکریٹس نے حملے والے دن امریکی کانگریس کی عمارت میں موجود ہونے کے بارے میں ذرائع ابلاغ سے جھوٹ بھی بولا ہے۔
امریکی کانگریس کی خاتون رکن الیگزنڈریا اوکاسیو گورٹز، جنہوں نے اس سے قبل دعوی کیا تھا کہ وہ حملے والے دن امریکی کانگریس کی عمارت میں موجود رہی ہیں اور وہ بہت خوف زدہ تھیں، ریپبلکنز کی کڑی تنقید کا نشانہ بنی ہوئی ہیں۔ بیشتر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس پر ہونے والے حملے کے دن وہ کانگریس کی عمارت میں موجود نہیں تھیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اس خاتون رکن نے، جن کا تعلق نیویارک سے ہے، ایک کلیپ جاری کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے دفتر میں پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اس رکن نے امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کے طرفداروں کی جانب سے امریکی کانگریس کی عمارت پر کئے جانے والے حملے کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتی تھیں کہ وہ زندہ بھی بچ پائیں گی۔