Feb ۱۷, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۴ Asia/Tehran
  • فوجی بغاوت کے خلاف میانمار کے نوجوانوں کا منفرد احتجاج
    فوجی بغاوت کے خلاف میانمار کے نوجوانوں کا منفرد احتجاج

میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوگئی ہے۔

عوامی حلقوں کی جانب سے میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک  کا آغاز کرتے ہوئے لوگوں نے عسکری بینکوں میں جمع اپنی رقومات  نکلوانا شروع کر دی ہیں۔

ایک اطلاع کے مطابق دارالحکومت ینگون میں فوجی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لوگ عسکری بینک کے باہر جمع ہوئے اور اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانا شروع کر دیے۔ اس بھیڑ کو دیکھ کر بینک انتظامیہ نے رقم نکلانے کی حد کم سے کم کر دی، جس پر بینک کے باہر لوگوں نے احتجاج کیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جمہوریت کے حق اور فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف کوئی بھی سخت کارروائی کرنے سے باز رہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے خبردار کیا کہ ایسی کسی بھی کارروائی کے سخت نتائج برآمد ہوں گے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز میانمار نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کرتے ہوئے معاشی سرگرمیوں کے مرکز ینگون کی سڑکوں پر ٹینک تعینات کر دیے تھے۔

 اس دوران میانمار کی برطرف رہنما آن سانگ سوچی کے خلاف عدالتی سماعت جلد ہی ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوگی۔ انہیں یکم فروری کو فوجی بغاوت کے وقت حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ان پر واکی ٹاکی غیر قانونی طور پر درآمد اور بلا اجازت استعمال کرنے کا الزام ہے۔

 

ٹیگس