Feb ۲۰, ۲۰۲۱ ۱۰:۵۲ Asia/Tehran
  • میانمار میں حالات بدستور کشیدہ، انٹرنیٹ سروس منقطع

فوجی بغاوت کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران فوج نے ملک کی تمام زبانوں میں ویکیپیڈیا تک رسائی کو روک دیا ہے۔

نیٹ بلاک کی مانیٹرنگ سروس نے ٹوئٹ کیا کہ میانمار کی فوج نے انٹرنیٹ پر ویکیپیڈیا تک تمام زبانوں میں رسائی روک دی ہے۔ یہ پابندی میانمار کی فوج کی جانب سے انٹرنیٹ پرعائد پابندی کا ایک حصہ ہے۔

نیٹ بلاکس نے کہا ہے کہ فوج نے گذشتہ چھ دن سے ملک میں انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد کردی ہے۔

 قابل ذکر ہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر آنگ سان سوچی سمیت پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کو گرفتارکرلیا تھا۔

فوج نے ایک سال کے لئے ہنگامی حالات نافذ کردی اور اس کے بعد انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تاہم فوجی کودتا کے خلاف میانمار میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور مظاہرین جمہوری حکومت کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ ایسے میں ہے کہ اب سے کچھ عرصے پہلے تک آنگ سان سوچی کی حمکراں جماعت، فوج کے ساتھ مل کر میانمار کی مسلم اقلیتی آبادی روہنگیا کے خلاف برسر پیکار تھی اور انہوں نے مل کر روہنگیا کے غریب،  مظلوم اور نہتے عوام پر ہولناک اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے جس کے تحت کئی ہزار روہنگیا مسلمان نہایت دلخراش انداز میں قتل کر دیئے گئے جبکہ فوج اور حکومت کے انتہاپسندانہ اور ہولناک جرائم سے تنگ آکر تقریبا دس لاکھ روہنگیا مسلمان پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

ٹیگس