Mar ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۸:۳۵ Asia/Tehran
  • بائیڈن کو دسیوں امریکی اداروں کا خط ، ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنے کو کہا

امریکا کی تیس سے زائد تنظیموں اور اداروں نے صدر بائیڈن سے کہا ہے کہ وہ کم سے کم ایران کے ساتھ اور اس سے قدم سے قدم ملاکر ایٹمی معاہدے میں دوبارہ واپس آجائے -

امریکا کی تیس سے زائد تنظیموں اور اداروں نے صدر بائیڈن کے نام ایک خط ارسال کرکے ان سے کہا ہے کہ چونکہ امریکا پہلے ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا ہے اس لئے اس کو چاہئے کہ وہ کم سے کم ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے میں دوبارہ واپس آجائے -

واضح رہے کہ ایران نے امریکا کی یکطرفہ علیحدگی اور یورپی ملکوں کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی پابندی نہ کئے جانے کے بعد ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھبیس اور چھتیس کے مطابق معاہدے پرعمل درآمد کو بتدریج معطل کردیاہے -

امریکی صدر بائیڈن کو خط ارسال کرنے والوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں واپسی صدر بائیڈن کی انتخابی مہم کا ایک بڑا وعدہ تھا،  ان لوگوں نے بائیڈن سے کہا کہ آپ نے خودہی اپنے ایک مقالے میں لکھا تھا کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے والی ٹرمپ کی پالیسی ایک خطرناک پالیسی ہے -

امریکی تنظیموں اور اداروں نے بائیڈن انتظامیہ کے بعض اقدامات منجملہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرانے کے سابقہ حکومت کے وعدوں کو واپس لئے جانے کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ وہ بائیڈن حکومت کے اس طرح کے بیانات سے پریشان ہیں کہ جن میں کہا جارہا ہے کہ پہلے ایران اپنے وعدوں پر عمل کرے -

بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے سلسلے میں ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ چونکہ ایٹمی معاہدے سے ٹرمپ انتظامیہ کے یکطرفہ طور پر نکل جانے سے عالمی سطح پر امریکا الگ تھلگ پڑگیا ہے اس لئے وہ دوبارہ اس معاہدے میں واپس آئے گی -

بائیڈن حکومت کے اس  طرح کے بیانات کے باوجود پچھلے چند روز کے دوران بعض امریکی حکام نے کہا کہ امریکا اسی صورت میں ایٹمی معاہدے میں  واپس آئے گا جب ایران اپنے وعدوں پر عمل کرنا شروع کردے گا-

یہ بیانات ایک ایسے وقت سامنے آرہے ہیں جب واشنگٹن نے ہی ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس سےغیر قانونی طور پر نکلنے کا اعلان کیا تھا -

 دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران نے واضح کردیا ہے کہ چونکہ واشنگٹن ہی ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا اوراس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور تہران نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کو غیرقانونی امریکی اقدامات کے بعد ہی معطل کیا ہے  اس لئے ایران اب اسی صورت میں ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد کرے گا جب تہران کے خلاف عائد ساری پابندیاں ختم کردی جائیں گی-

ٹیگس