سوئزرلینڈ کے اکاون فیصد باشندوں نے چہرہ چھپانے والے حجاب پر پابندی کی حمایت کر دی
سوئزرلینڈ کے لوگوں نے اتوار کو ہونے والے ایک ریفرنڈم میں اکاون فیصد ووٹوں سے عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے والے حجاب پر پابندی لگائے جانے کی حمایت کی ہے۔
ریفرنڈم کے سرکاری نتائج کے مطابق چہرہ چھپانے والے حجاب پر پابندی کی صرف اکاون اعشاریہ دو فیصد لوگوں نے حمایت کی ہے۔ اس ریفرنڈم کے نتیجے میں سوئزرلینڈ میں عوامی مقامات پر کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ماسک پہننے جیسے موقعوں کو چھوڑ کر، برقع یا نقاب جیسے چہرہ چھپانے والے حجاب پر پابندی ہوگي۔
فرانس نے سن دو ہزار گيارہ میں ایک قانون منظور کر کے چہرے کے حجاب پر پابندی لگائي تھی اور اس کے بعد ڈینمارک، آسٹریا، ہالینڈ اور بلغارستان جیسے ممالک نے بھی اسی طرح کے قوانین منظور کیے تھے۔ حالیہ برسوں میں یورپی ملکوں نے اسلاموفوبیا کی پالیسی میں شدت پیدا کر دی ہے۔
حال ہی میں فرانس کے اراکین پارلیمنٹ نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک قانون کو منظوری دی ہے جس کی رو سے اس ملک کی حکومت کو مدارس اور مذہبی مقامات کو بند کرنے اور نام نہاد انتہا پسندانہ تقریروں کو روکنے کی اجازت ہوگي۔