میانمار میں مظاہرین اور عام شہریوں پر جنگی ہتھیاروں کا استعمال
ینگون میں احتجاج کرنے والے افراد پر پولیس کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
میانمار کی فوج نے مظاہرین اور عام شہریوں پر جنگی ہتھیاروں کا استعمال شروع کردیا ہے۔
برلن میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مہلک ہتھیاروں کے استعمال کا پتا عوامی مظاہروں کی 55 ویڈیوز دیکھنے کے بعد لگایا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ینگون میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد پر پولیس کی فائرنگ سے مزید 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
ینگون کے وسطی علاقے میائنگ میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور شمالی ضلع داگون میں ایک شخص مارا گيا جبکہ مندالے میں بھی دوران علاج ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔
ادھر برطانیہ کے سرکاری میڈیا نے میانمار کے پولیس افسران کے حوالے سے کہا ہے کہ فوج کی حکم عدولی کے خوف سے اہلکار ملک سے فرار ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں 60 سے زائد مظاہرین ہلاک اور 2 ہزار سے زائد حراست میں لیے جاچکے ہیں۔