نہر سوئز کی بندش، امریکہ کی پریشانیوں میں اضافہ
نہر سوئز کی بندش پر امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے بعض عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نہر سوئیز کی بندش کی وجہ سے علاقے میں امریکی بحری بیڑوں کی نقل و حرکت متاثر ہوسکتی ہے۔ امریکی جریدے ہل نیوز کے مطابق پنٹاگون کے حکام نہر سوئیز کی بندش سے پیدا ہونے والی منفی صورتحال سے بچنے اور علاقے میں اپنی فوجی نقل و حرکت کو یقینی بنانے لیے متبادل راستوں پر غور کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک دیوہیکل تجارتی بحری جہاز کے پھنس جانے کے باعث یورپ اور ایشیا کو ملانے والی اہم ترین آبی گزرگاہ نہر سوئیز پچھلے ایک ہفتے سے بند ہے۔
سوئیس کنال اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ بحری جہاز کو باہر نکالنے کے لیے رات دن کام کر ر ہی ہے تاہم اس آپریشن میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
نہر سوئز کی بندش کی وجہ سے تیل اور اشیائے صرف سے لدے دو سوچالیس بحری جہاز کھلے سمندروں میں راستہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ نہر سوئز کی بندش کے باعث دنیا بھر میں خوراک، تیل اور ویکسین کی یومیہ ترسیل بھی متاثر ہورہی ہے۔