امریکہ میں برطانوی کورونا وائرس سے حالات بحرانی
امریکا اور یورپ میں بھی کورونا کا قہر پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی ریاست میشیگن میں صورت حال شدید بحرانی بنی ہوئی ہے اور کورونا بے قابو ہونے کی بنا پر اس وائرس کے شکار مریضوں کی دیکھ بھال نہیں ہو پا رہی ہے۔
سی این این نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی ریاست میشیگن میں کورونا وائرس کے بیشترمریض، بی ایک سو سترہ سے موسوم برطانوی کورونا وائرس کا شکار ہیں اور ریاست میشیگن کے محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاست کے سارے ہسپتال گنجائش سے زیادہ بھر چکے ہیں۔
امریکہ میں جاری کئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں تین کروڑ، تئیس لاکھ، ستائیس ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے پانچ لاکھ، اسّی ہزار، سات سو چھپن افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
ادھر فرانس کے محکمہ صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے بدحال مریضوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور فرانسیسی اسپتالوں کے آئی سی یو وارڈ میں کورونا مریضوں کی تعداد گنجائش سے زائد ہوتی جا رہی ہے۔
فرانس میں اسپتالوں میں اڈمٹ کورونا مریضوں کی تعداد اس وقت اکتیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فرانس میں کورونا وائرس کے انتیس ہزار تین سو چوالیس نئے کیسز سامنے آئے ہیں اس طرح اس ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد باون لاکھ، نواسی ہزار، پانچ سو چھبیس ہو گئی ہے۔
اسی طرح فرانس میں ایک سو چالیس کورونا مریضوں کی اموات کے ساتھ اس وبا میں دم توڑ جانے والے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ، سات سو، تینتیس تک جا پہنچی ہے۔
دریں اثنا جرمنی کے صدر نے کورونا کے دم توڑ جانے والے مریضوں کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں کورونا وائرس کو سماج میں گہری دراڑ پڑنے کا باعث قرار دیا ہے۔
فرانک والٹر اشٹائن مایر نے کورونا سے اسّی ہزار اموات کی یاد میں منعقدہ پروگرام سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اس وبا سے سماج کے پیکر پر گہرے زخم پڑے ہیں اور سماج و معاشرے میں وحشتناک حد تک شگاف پیدا ہوا ہے۔
رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ جرمنی میں اب تک اکتیس لاکھ، اکیاون ہزار، تیس افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے اسّی ہزار، پانچ سو اکیانوے افراد موت سے ہمکنار ہو چکے ہیں۔
رزولوشن تحقیقاتی مرکز کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد گھرانوں کی آمدنی میں آنے والے فرق سے یورپی ملکوں میں برطانیہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن گیا ہے۔
ان نتائج سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ غریب گھرانوں کی آمدنی میں آنے والے فرق اور کمی کی بنا پر برطانیہ میں غریب گھرانوں کی حالت اور زیادہ کمزور ہو گئی ہے ، ورلڈو میٹرسینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں اب تک تینتالیس لاکھ، ستاسی ہزار، آٹھ سو بیس افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے ایک لاکھ، ستائیس ہزار دو سو ستر افراد دم توڑ چکے ہیں۔