مراکش، نئی نسل میں مہاجرت کا رجحان
مراکش سے اسپن جانے والے مہاجرین کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور صرف ایک دن میں پانچ ہزار افراد نے سرحد عبور کی۔
مراکش سے ہزاروں تارکین وطن افریقہ کے ساتھ یورپی ممالک خاص طور سے زمینی سرحد سے ہسپانوی علاقے سبتہ پہنچ گئے۔ ان میں سے بڑی تعداد 18 سال سے کم عمر افراد کی ہے۔
ہسپانوی حکام نے منگل کے روز بتایا کہ گزشتہ روز سے تقریباً 5 ہزار افراد مراکش کی سرحد عبور کر کے اسپین کے علاقے سبتہ میں داخل ہوئے ہیں۔ ایک دن میں اتنی بڑی تعداد میں تارکین وطن کا سبتہ پہنچنے کا یہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔
نقل مکانی کرنے والوں میں یہ اضافہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب اسپین نے علاج کے نام پر مراکش کے ایک باغی رہنما کو اپنے ملک میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔ حال ہی میں مراکش نے اسپین کے اس فیصلے کے خلاف سفارتی سطح پر احتجاج بھی کیا تھا۔
ہزاروں نوجوان تارکین وطن، جن میں تقریباً ایک ہزار نابالغ افراد بھی شامل ہیں، بلند سرحدی باڑ عبور کرنے کے بعد تیرتے ہوئے سبتہ پہنچ گئے۔ اس کوشش میں کم سے کم ایک شخص اپنی جان بھی گنوا بیٹھا ہے۔
سبتہ اور ملیلہ کے ہسپانوی علاقے افریقہ کے ساتھ ملنے والی واحد یورپی یونین کی زمینی سرحد ہیں، اور یورپ کی جانب ہجرت کرنے کے خواہش مند افراد عموماً یہی راستہ اختیار کرتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ رواں برس جنوری سے 15 مئی کے دوران صرف 475 تارکین وطن ہی سبتہ پہنچے ہیں، تاہم پیر کے روز اچانک 5 ہزار کے قریب مہاجرین کا اسپین کی سرحد کو عبور کرنا ایک ریکارڈ ہے۔