Jul ۲۱, ۲۰۲۱ ۲۳:۳۱ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

امریکی فوج نے افغانستان میں بیس سالہ موجودگی کے دوران اپنی شکست کا اعتراف کیا ہے۔

افغان نیوز ایجنسی آوا کے مطابق افغانستان جنگ کے دوران وہاں موجود امریکی فوجیوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انکی بیس سالہ موجودگی بھی طالبان کو لگام دینے میں ناکام رہے ہے اور انہیں اس حوالے سے شکست و ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔

براؤن نامی امریکی یونیورسٹی کے ذریعے جنگ کے اخراجات پروجیکٹ کے تحت شائع ہونے والے اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ افغانستان جنگ کے دوران امریکہ کے ساڑھے تین ہزار سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر کم از کم ۴۷ ہزار افغان عام شہری اور ۶۶ ہزار فوجی مارے گئے جبکہ بیس لاکھ سے زائد افغان شہری آوارہ ہو کر دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔

خیال رہے کہ امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دوہزار ایک میں دہشتگردی سے مقابلے کے بہانے افغانستان پر چڑھائی کی اور اب بیس سال گزر جانے کے بعد امریکہ اس حال میں افغانستان سے نکل بھاگا ہے کہ اس ملک میں بد امنی، دہشتگردی اور منشیات کی پیداوار اپنے عروج کو پہونچ چکی ہے۔

افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک پر امریکہ کے بیس سالہ قبضے اور اسکے خون خرابے کے باعث جاں بحق اور زخمی ہونے والے عام شہریوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

ٹیگس