بحرانِ افغانستان کے حل کے لئے بین الاقوامی جد وجہد
سہ فریقی (ٹرائیکا) گروپ میں شمولیت کے لئے روس نے ایران اور ہندوستان کو دعوت دی
روس کا کہنا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے مقصد سے سہ فریقی (ٹرائیکا) گروپ میں ایران اور ہندوستان کی شمولیت سے اسکی افادیت میں اضافہ ہو سکتا ہے، لہٰذا ان دو ممالک کو اس گروہ میں شامل ہو جانا چاہئے۔
ارنا نیوز کے مطابق روس کی سربراہی میں تشکیل پانے والے ٹرائیکا گروپ میں روس کے علاوہ چین پاکستان اور امریکا شامل ہیں اور اس گروہ کے دوہزار انیس سے اب تک آٹھ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جس کا آخری اجلاس رواں برس تیس اپریل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوا تھا۔
ٹرائیکا کے آخری اجلاس میں جاری شدہ بیان میں طالبان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ تشدد اور انتہا پسندی کی سطح کو کم کریں اور افغانستان میں وسیع پیمانے پر حملے کے درپے نہ رہیں۔
نئی دہلی میں روسی سفارت کے ترجمان دیمیتری سولودو نے بدھ کے روز کہا کہ اس گروپ میں ایران اور ہندوستان کی شمولیت سے اس گروہ کی افادیت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی بحرانی صورتحال کے پیش، نظر افغان صلح مذاکرات کی حمایت کے مقصد سے، علاقائی سطح پر ایک اتفاق نظر تک پہنچنا نہایت لازمی ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ ماسکو کی مذکورہ گروہ میں شمولیت کی دعوت سے قبل روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تاشکند اجلاس میں یہ کہا تھا کہ ٹرائیکا گروپ میں خطے کے مؤثر ممالک کو شامل کرنے کا امکان پایا جاتا ہے۔