امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان معاہدے پر فرانس سخت برہم
فرانس نے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان معاہدے کے اعلان پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے امریکہ میں اپنے سفارتخانہ میں مشترکہ جشن کے پروگرام کو ملتوی کر دیا۔
فرانس کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ ہونے کی شرط پر اس بارے میں جمعرات کو نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ یہ تقریب امریکہ-فرانس کے درمیان اتحاد کو مضبوط بنانے کے لئے ہونے والی تھی لیکن نئے سکورٹی معاہدے کے مدنظر اس تقریب کا انعقاد مضحکہ خیز لگتا ہے۔
یہ جشن کیپ نامی لڑائی کی 240 ویں سالگرہ پر جمعہ کو امریکہ میں فرانس کے سفارتخانے میں منعقد ہونے والا تھا۔ اس جشن کا ایک حصہ امریکہ کی میریلینڈ بندرگاہ میں بھی منعقد ہونے والا تھا۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ آسٹریلیا کے ساتھ نیوکلیئر آبدوز کی ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون سے متعلق اتفاق کے بارے میں فرانس کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا۔
یہ ایسی حالت میں کہ فرانس کے وزیر خارجہ نے آسٹریلیا کے آبدوز خریدنے کے معاہے کو مسترد کرنے کے اقدام کو، پیٹھ میں چھری گھونپنے سے تعبیر کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور آسٹریلیائی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے بدھ کی رات آنلائن اجلاس میں بحر اعظم ھند اور بحر اعظم اٹلانٹک میں سفارتکاری، سکورٹی اور فوجی معاملوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے۔