برطانیہ کو پیٹرول اور اشیاء کی قلت کا سامنا
گزشتہ کئی دنوں سے برطانیہ سے پیٹرول کی قلت کی اطلاعات ہیں جبکہ وہاں کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے۔
برطانیہ کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن لوگوں کو پیٹرول خریدتے وقت صحیح رویہ اختیار کرنا چاہیے تاہم مختلف ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو اس وقت پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ وہاں کے اکثر پیٹرول پمپ بند ہیں۔ جو پیٹرول پمپ کھلے ہوئے ہیں ان پر لوگوں کا اتنا بڑا ہجوم ہے کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں تقریبا 90 فیصد پیٹرول پمپ خالی پڑے ہیں۔ پیٹرول کی کمی کی وجہ سے برطانوی شہری پریشان ہیں۔ برطانیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی قلت ہے لیکن اتنی نہیں جتنی میڈیا بتا رہی ہے۔
حکومت کے مطابق میڈیا اسے بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں پیٹرول کی قلت کی ایک وجہ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی ہے۔ ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ برطانیہ میں بہت سی سپر مارکیٹوں میں ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے سامان نہیں ہے۔ اس طرح لوگوں میں مزید تشویش پھیل رہی ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حکومت کو ڈرائیوروں کی کمی کے بارے میں کئی بار آگاہ کیا گیا ، لیکن برطانوی حکومت نے اس پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ اب صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ پیٹرول پمپ خالی پڑے ہیں اور سپر مارکیٹوں میں کوئی سامان نہیں ہے۔ برطانیہ میں حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ وزیر اعظم بورس جانسن ملکی فوج سے مدد لینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
تاہم اب تک اس بحران کا کوئی حل نہیں نکالا گیا اور پیٹرول پمپوں پر اب بھی لوگوں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا ، برطانیہ کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن لوگوں کے لیے معمول کے مطابق رویہ کرنا ضروری ہے۔