اکواڈور، ایک بار پھر جیل میں قیدیوں کے درمیان پر تشدد جھڑپ، 68 مرے
اکواڈور میں ایک بار پھر جیل میں قیدیوں کے درمیان ہوئے پر تشدد ٹکراؤ میں 68 قیدی مارے گئے۔
اکواڈور کے ساحلی شہر گیاکوئل کی جیل میں قیدیوں کے درمیان ہوئی خونریز جھڑپوں میں کم از کم 68 قیدی مارے گئے اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
اے ایف پی کے مطابق، اکواڈور کے پراسیکیوٹر آفس نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں 68 قیدی ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے جھگڑے کا آغاز جمعہ کی شب اس وقت ہوا جب قیدیوں نے جیل کے ایک حصے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ان جھڑپوں میں گولیوں اور دھماکہ خیز مواد کا بھی استعمال کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ اکواڈور میں جس جیل میں یہ جھڑپ ہوئی ہے اسی جیل میں چند ہفتوں قبل قیدیوں کے درمیان ہوئے خون خرابے میں 119 قیدی مارے گئے تھے جو اس ملک کی جیل میں سب سے بدترین خونریز جھڑپ تھی۔
پولیس کمانڈر جنرل تانیہ ویریلا کا کہنا ہے کہ جمعہ کے دن کا واقعہ جیل کے اندر جرائم پیشہ گروہوں کے مابین علاقائی تنازعے کی وجہہ سے پیش آیا۔ صوبے گیاس کے گورنر پابلو اروسمینا نے قیدیوں کے درمیاں اس جان لیوا تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مداخلت کرکے امن و مان بحال کیا اور مزید قیدیوں کے جانی نقصان کو روکا۔
پر تشدد جھڑپوں کے دوران جیل کے دروازے پر سینکڑوں لوگ اکٹھا ہو گئے جو جیل میں قید اپنے رشتے داروں کی خیریت جاننے کو بے چین نظر آ رہے تھے۔
اکواڈور کی جیلوں میں اس سال تشدد کے واقعے میں اب تک 300 سے زیادہ قیدی مارے جا چکے ہیں کیونکہ جیل میں ہزاروں قیدی منشیات کے مافیا گروہوں سے جڑ جاتے ہیں اور انکے درمیان پرتشدد جھڑپ اکثر فسادات کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔
گیاس کی واحد جیل میں 5300 قیدیوں کو رکھا جا سکتا ہے لیکن اس میں گنجائش سے 60 فی صد زائد 8500 قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔