ایکواڈور میں خانہ جنگی، 10افراد ہلاک، ہنگامی حالت اور کرفیو
ایکواڈور میں جیل سے ایک گینگ کے خطرناک سرغنہ کے فرار ہونے کے بعد خانہ جنگی کی صورت حال ہے لہٰذا ملک میں ہنگامی حالت اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں منشیات کے اسمگلروں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد خانہ جنگی پھوٹ پڑی۔ لاس کونروس گینگ کے سرغنہ اڈولفو میکیاس، عرف "فیتو" کے جیل سے فرار ہونے کے بعد ملک میں بد امنی پھیل گئی۔ اسے منشیات کی اسمگلنگ، منظم جرائم اور قتل جیسے مختلف جرائم کے ارتکاب پر 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان حالات کے پیش نظر ایکواڈور میں 60 دن کے لیے ہنگامی حالت اور کرفیو کا نفاذ کردیا گیا ہے۔
ایکواڈور کے تازہ حالات سے متعلق ایک انتہائی سنسنی خیز ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ نقاب پوش مسلح افراد کو ایک ٹی وی اسٹوڈیو میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایکواڈور میں ہنگامی حالت کے اعلان کے ایک دن بعد، مسلح افراد نے ملک کے ایک سرکاری ٹی وی اسٹیشن کے نیوز اسٹوڈیو پر حملہ کیا، جس سے اس کی لائیو نشریات میں خلل پڑا۔ مسلح افراد نے ایکواڈور کے شہر گویاکیل میں ٹی وی چینل ٹی سی TC پر حملہ کیا، چینل کے ملازمین کو براہ راست نشریاتی کیمرے کے سامنے جمع کیا اور چیخ کر کہا کہ "پولیس مداخلت نہ کرے ہمارے پاس بم ہیں۔"
واضح رہے کہ ایکواڈور کے صدر ڈینیل نوبودا نے 20 جرائم پیشہ گروہوں کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے مسلح افواج کو حکم دیا کہ وہ ان گروہوں کوختم کرنے کے لیے فوجی آپریشن کریں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر لکھا کہ میں نے خصوصی حکم نامے پر دستخط کیے اور مسلح جنگ کا اعلان کر دیا۔ یہ حکم نامہ منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کی جانب سے ملک کی سیکورٹی اور سول عہدیداروں کے خلاف ’جنگ‘ کے اعلان کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایکواڈور میں تشدد کے کم سے کم 20 واقعات رونما ہوئے ہیں اور 10 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔