Nov ۲۴, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۱ Asia/Tehran
  • میلکم ایکس کی بیٹی کی لاش گھر سے برآمد

نیویارک کے محکمہ پولیس کے ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ امریکی سیاہ فام شہریوں کی تحریک کے رہنما میلکم ایکس کی بیٹی کی لاش بروکلین میں ان کی عمارت سے ملی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیویارک کے محکمہ پولیس کے ایک ترجمان بزنس انسائیڈر نے اعلان کیا ہے کہ امریکی سیاہ فام شہریوں کی تحریک کے رہنما میلکم ایکس کی چھپن سالہ بیٹی ملیکہ اشباز کی لاش پیر کے روز بروکلین میں ان کی عمارت سے برآمد کی گئی ہے۔

ملیکہ شباز کی موت، محمد عزیز اور خلیل اسلام کے اپنے باپ کے قتل کے الزام سے بری ہونے کے ٹھیک دو روز بعد واقع ہوئی ہے۔

بی بی سی نے رپورٹ دی تھی کہ محمد عزیز اور خلیل اسلام سے تفتیش کا حکم اس وقت دیا گیا تھا جب میلکم ایکس کی بیٹیوں نے ایک سابق پولیس اہلکار کے خط کی بنیاد پر کہ جس نے موت کے بستر پر اس بات کا دعوی کیا تھا کہ نیویارک کی پولیس اور ایف بی آئی نے میلکم ایکس کے قتل کی سازش رچی تھی، نئے ثبوت و شواہد اور دستاویزات کی بنیاد پر اپنے باپ کا قتل کیس، دوبارہ کھولے جانے کی درخواست تھی۔

مقامی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ میلکم ایکس کی بیٹی کی مشکوک موت کے بارے میں تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس بارے میں اب تک کسی قسم کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

میلکم لٹل کے حقیقی نام سے میلکم ایکس، سن انیس سو پچیس میں امریکی ریاست نبراسکا کے شہر اوماہا میں پیدا ہوئے تھے۔

اکیس فروری سن انیس سو پینسٹھ کو ایسی حالت میں جبکہ میلکم ایکس نیویارک میں منہٹن کے ایک ہال میں تقریر کر رہے تھے تین مسلح افراد نے انھیں بہت قریب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا اور وہ اسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

تالماج ہایر، نورمن بٹلر اور تھامس جانسن کو، میلکم ایکس کے قتل کا ذمہ دار بتایا گیا جنھیں قتل کے ارتکاب میں انیس سو چھیاسٹھ میں موت کی سزا سنا دی گ‏ئی تاہم چھیالیس سال گذرنے کے بعد امریکہ میں وہ شخص اب آزاد ہو گیا جس نے میلکم ایکس کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

ٹیگس