امریکی سیاستدانوں کی عمر کا معاملہ پھر گرمایا
امریکہ میں ٹرمپ اور جوبایڈن جیسے سن رسیدہ افراد کی صدارتی انتخابات میں نامزدگی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
امریکی جریدے انڈیپینڈینٹ کے مطابق اسپیس ایکس اور ٹیسیلا کے بانی ایلن مَسک نے تجویز پیش کی ہے کہ ٹرمپ اور جوبایڈن جیسے ستر سال سے زائد عمر والے افراد پر امریکہ کے سرکاری عہدوں پر تعیناتی کے حوالے سے پابندی عائد ہو جانی چاہئے۔
ایلن مَسک نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ آئیے عمر کے لحاظ سے ایک حد معین کر دی جائے کہ اگر کسی کی عمر اُس سے زیادہ ہوئی تو وہ سیاسی عہدوں کے لئے انتخابات میں شرکت نہ کر سکے اور شاید اس کے لئے ستر سال سے کم کی عمر مناسب ہو۔
اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس قسم کی تجویز کی وجہ کیا رہی ہے، البتہ ذرائع ابلاغ کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایلن مَسک اور اَسّی سالہ سینیٹر برنی سینڈرز کے مابین کہا سنی ہو چکی ہے۔ ڈیموکریٹ سینیٹر سینڈرز کا شمار اُن افراد میں ہوتا ہے جو بڑی اور مالدار کمپنیوں سے ٹیکس لئے جانے کے حق میں ہیں اور احتمال یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انکے منصوبے سے مسک اور انکے عظیم اقتصادی دیو کو زبردست جھٹکا لگے گا۔
ایلن مَسک نے ایک دوسرے ٹوئیٹ میں ریاست ورمونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز کو خطاب کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ میں یہ بھول گیا تھا کہ ابھی آپ زندہ ہیں۔
امریکہ میں ہمیشہ بڑے اور حساس عہدوں کے مالک سیاستدانوں کی عمر کو لے کر ہمیشہ بحث و گفتگو رہی ہے اور اس میں جوبایڈن کے دور حکومت میں خاصا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس وقت امریکی صدر جوبایڈن کی عمر اُناسی برس ہے اور بہت سے ریبپلیکن انہیں جوبایڈن کے بجائے سلیپی جو کہہ کر پکارتے ہیں۔