Dec ۲۰, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۵ Asia/Tehran

فلپائن میں آنے والے طاقتور طوفان کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 208 ہو گئی ہے اور حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

طوفان سے سب سے متاثرہ صوبے بوہول کے گورنر آرتھر نے بتایا کہ صوبے میں 72 افراد ہلاک، 10 لاپتہ اور 13 زخمی ہو گئے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ 48 میئرز میں سے 33 نے مواصلاتی نظام خراب ہونے کے سبب دوبارہ ہم سے رابطہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکام لینڈسلائیڈنگ اور طوفان سے ہونے والی تعداد کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

فوجی ہیلی کاپٹر میں طوفان زدہ علاقوں کا فضائی جائزہ لینے کے بعد آرتھر نے کہا کہ ابتدائی جائزے سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ بوہول میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

حکومت کے مطابق 3 لاکھ رہائشیوں سمیت مجموعی طور پر 7 لاکھ 80 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں اور تین لاکھ افراد کو فوری طور پر اپنی رہائش گاہوں سے دوسرے مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

مقامی پولیس اور عہدیداروں کے مطابق طوفان سے مجموعی طور پر 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ ہلاکتیں درخت اور دیواریں کرنے، لینڈسلائیڈنگ اور ڈوبنے سے ہوئیں۔

دوسری جانب دیناگت جزیرے پر بھی مختلف علاقوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 208 ہو گئی ہے۔

فلپائن روڈریگو دوترتے نے ہفتے کو طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا اور 4 کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔

فلپائن میں آنے والے اس طوفان کے دوران 195 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں اور ایک موقع پر ان کی رفتار 270 کیلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی تھی جس کے ساتھ ہی یہ حالیہ عرصے میں فلپائن میں آنے والا طاقتور ترین طوفان بن گیا ہے۔

 

 

ٹیگس