پاکستان اور ہندوستان دونوں ممالک میں کورونا کی نئی لہر باعث تشویش بن گئی
-
فوٹو (اسکائی نیوز)
پاکستان اور ہندوستان دونوں ممالک میں کورونا کی نئی لہر نے تیزی پکڑ لی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ملک میں کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی آگئ ہے اور اس ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کورونا کے مثبت معاملات کی شرح بڑھ کے سات فیصد سے زائد ہوگئی ۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں کورونا کے تین ہزار پانچ سو سڑسٹھ نئے مریضوں کا اندراج کیا گیا جس کے بعد کورونا کے مثبت معاملات کی شرح بڑھ کے سات اعشاریہ تین چھے فیصد ہوگئی۔اس دوران کورونا کے مزید سات مریض دم توڑ گئے۔
پاکستان کے اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں کے اندر زیر علاج مریضوں کی تعداد چھبیس ہزار چار سو اٹھائیس ہے جن میں سے چھے سو پچھتر کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
پاکستان میں کورونا کی نئی لہر کا زور کراچی میں زیادہ بتایا گیا ہے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق کراچی میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کورونا کے دو ہزار اکیاسی نئے مریضوں کا اندراج کیا گیا اور مثبت معاملات کی شرح اٹھائیس اعشاریہ آٹھ فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
اُدھر ہندوستان میں بھی کورونا کی صورتحال تشویش ناک حد تک بگڑتی جا رہی ہے۔نئی دہلی سے ہمارے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ ہندوستان میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کی شرح وحشتناک انداز میں بڑھ رہی ہے۔
ہمارے نمائندے نے ہندوستان کی مرکزی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کورونا کے دو لاکھ چونسٹھ ہزار دو سو دو نئے مریضوں کا اندراج کا کیا گیا۔ہندوستانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس مدت کے دوران ہندوستان میں کورونا کے ایک لاکھ نو ہزار دو سو چونتیس مریض شفایاب بھی ہوئے۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں ہندوستان میں کورونا کے مزید تین سو پندرہ مریض دم توڑگئے جس کے بعد ہندوستان میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد چار لاکھ پچاسی ہزار تین سو پچاس ہوگئی ہے۔ہندوستان میں کورونا کی نئی لہر کا زور ریاست مہاراشٹر میں زیادہ بتایا گیا ہے جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں اٹھائیس ہزار آٹھ سو سڑسٹھ نئے کورونا مریضوں کا پتہ چلا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان بھر میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون سے متاثرین کی تعداد پانچ ہزار سات سو ترپن ہوگئی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ہندوستان میں اب تک کورونا ویکسین کی ایک سو پچپن اعشاریہ تین نو کروڑ خوراکیں لوگوں کو دی جاچکی ہیں۔