صیہونی حکومت کے تھنک ٹینک کا اعتراف، ایران سے مقابلے کی طاقت نہیں
اسرائیل کے ایک تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے پاس ایران کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی کے ایک تحقیقاتی مرکز نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ تل ابیب کے پاس ایران سے مقابلہ کرنے کی توانائی نہیں ہے۔
اسرائیل کی داخلی سیکورٹی کے تحقیقاتی مرکز آئی این ایس ایس نے پیر کے روز اپنی سالانہ رپورٹ صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ کے حوالے کی۔
العربی الجدید اخبار کی منگل کے روز کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی داخلی سیکورٹی کے تحقیقاتی مرکز نے اپنی سالانہ رپورٹ میں سالہائے گزشتہ کی طرح تاکید کی کہ ایران، ماضی کی طرح تل ابیب کے لئے بدستور بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے اور صیہونی حکومت ایران کے ایٹمی پروگرام میں پیشرفت کے مد نظر پوری طرح تنہائی کا شکار ہو چکی ہے اور عملی طور پر ایران سے مقابلے کی طاقت نہیں رکھتی۔
مذکورہ رپورٹ میں آیا ہے کہ تل ابیب کو امریکا کے ساتھ اپنے خاص تعلقات میں توسیع، تعاون اور آپسی لین دین میں اضافہ کرنا چاہئے، چاہے دنیا کی بڑی طاقتیں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ کر پاتی ہیں یا نہیں۔
اسرائیل کے اس تھنک ٹینک نے اسی طرح خبردار کیا ہے کہ ایران، تل ابیب کے لئے وسیع خطرہ پیدا کرنے سمیت اپنی تمام علاقائی سرگرمیوں کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس سینٹر کا کہنا تھا کہ ایران کی یہ سرگرمی، حزب اللہ لبنان اور شام میں موجود دوسرے گروہوں کو سٹیک اور دقیق میزائلیں دینے اور اسی طرح ہزاروں میزائلوں، راکٹوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے جو مقبوضہ فلسطین تک پہنچ سکتے ہیں، جاری رکھے ہوئے ہے۔