ایران کے خلاف امریکی پالیسیاں ناکام رہیں: امریکی سینیٹر کا اعتراف
ایک امریکی سینیٹر نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کے خلاف حد اکثر دباؤ کی پالیسی ناکام رہی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق امریکی ریاست کینیکٹیکٹ کے ڈیموکریٹ سینیٹر کریس مورفی نے امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف اپنائی گئی حد اکثر دباؤ پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ امریکہ کو اس طریقہ کار سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔
اس سے قبل جوبایڈن حکومت کے کئی عہدے دار حالیہ مہینوں کے دوران ایران کے بالمقابل بارہا حد اکثر دباؤ کی پالیسی کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ وہ اس پالیسی کا خاتمہ کر کے جامع ایٹمی معاہدے میں واپسی کے خواہاں ہیں تاہم انہوں نے اب تک عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
ایران اپنے دیرینہ موقف پر قائم رہتے ہوئے بارہا یہ واضح کر چکا ہے امریکہ ہی وہ فریق تھا جو غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر جامع ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا اور اب اُسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرے اور اسکے بعد اسکی فیکٹ چیکنگ بھی کی جائے۔