Feb ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۷ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

انسانی حقوق کے دعویدار ملک کینیڈا ہولناک جرائم کے ارتکاب کی ایک اور خبر سامنے آئی ہے اور مقامی باشندوں نے اسکولی بچوں کی مزید چون بے نام قبروں کی نشاندھی کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے اصلی ریڈ انڈین باشندوں کا کہنا ہے کہ صوبہ ساسکاچوان کے دو بورڈنگ اسکولوں  کے احاطے میں مزید چون بچوں کی بے نام قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ اب سے چند ہفتے پہلے بھی مغربی کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں ایک متروکہ بورڈنگ اسکول کے احاطے سے ترانوے بچوں کی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں۔ 

فرسٹ نیشن نامی کینیڈا کے اصلی باشندوں کے ایک گروپ کی کوششوں کے نتیجے میں سن دو ہزار اٹھارہ کے دوران مختلف بورڈنگ اسکولوں میں پینتیس اجتماعی قبروں کا پتہ لگایا گیا تھا۔ گزشتہ سال مئی کے بعد سے اب تک کینیڈا کے بورڈنگ اسکولوں کے احاطے سے تیرہ سو بچوں کی قبریں دریافت ہو چکی ہیں۔  یہ قبریں مقامی باشندوں کے ان بچوں کی ہیں جنہیں ملکہ برطانیہ کی سرکردگی میں چلنے والی کینیڈین حکومت جبری طور پر ان کے ماں باپ سے جدا کرکے، بورڈنگ اسکولوں میں قید کیا کرتی تھی۔ 

ایک اندازے کے مطابق اٹھارہ سو ترانوے سے انیس سو چھیانوے تک کینیڈا کے بورڈنگ اسکولوں میں کم سے کم تین ہزار دو سو بچے مختلف وجوہات کی بنا پر ہلاک ہو گئے تھے اور انہیں بے نام قبروں میں دفن کر دیا گیا تھا۔

بعض تحقیقاتی رپورٹوں میں بورڈنگ اسکولوں میں مارے جانے والے اصلی کینیڈین بچوں کی تعداد چار ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے۔

ٹیگس