کینیڈا کے بعد امریکی اسکولوں میں ریڈ انڈین بچوں کی اجتماعی قبروں کا انکشاف
امریکہ میں ریڈ انڈین بچوں کے ترپن بورڈنگ اسکولوں میں اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔
رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی وزیرداخلہ ڈیبرا ہالینڈ نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی سینتیس ریاستوں کے چار سو آٹھ بورڈنگ اسکولوں کے بارے میں انجام پانے والی تحقیقات کے نتیجے میں ترپن اسکولوں میں اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تاریخ کے تاریک گوشوں کو تلاش کر رہے ہیں تاکہ مدتوں سے اذیت اٹھانے والے خاندانوں کے زخموں کا مداوا کرسکیں ۔ اس سے پہلے نائب وزیر داخلہ برایان نیولینڈ نے کہا تھا کہ اسکولوں کا یہ سسٹم دراصل مقامی آبادی کواپنی سرزمین سےجدا کرنے اور جبری طور پر اپنے جیسا بنانے کی امریکی پالیسی کا حصہ تھا ۔
امریکہ کے اصلی باشندوں کے بچوں کو جبری طور پر ماں باپ سے جدا کرنا، انہیں اپنی زبان اور تہذیب سے دور کرنے کے لیے جبری تعلیمی مراکز میں قید رکھنا، اور آخر کار قتل کرکے اجتماعی قبروں میں دفن کردینا، امریکی تاریخ کا تاریک ترین باب شمار ہوتا ہے۔
اس سے پہلے کینیڈا میں بھی متعدد جبری بورڈنگ اسکولوں سے اس سرزمین کے اصلی باشندوں کے بچوں کی سیکڑوں اجتماعی قبریں دریافت ہوچکی ہیں۔اسکول نما یہ قیدخانے کیتھولک کلیسا کی نگرانی میں چلائے جاتے تھے۔