May ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۵:۰۸ Asia/Tehran
  • جنگ یوکرین اور پابندیوں کے اثرات نے یورپ کو گھیرلیا

عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے جنگ یوکرین کے نتیجے میں برا‏عظم یورپ میں افراط زر میں شدت اور غذائی اشیا نیز ایندھن کی قیتموں میں اضافے کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔

سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیوس میں جاری عالمی اقتصادی فورم میں شریک آئی ایم ایف کی سربراہ کریسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ آج ہمیں ایسی صورتحال کا سامنا ہے جس کا اس سے پہلے کبھی نہ تھا۔
 انہوں نے کہا کہ پچھلے دوسال کے دوران ہمیں یکے بعد دیگرے کئی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 جارجیوا نے واضح کیا کہ ابھی کورونا سے پیدا ہونے والا اقتصادی بحران پوری طرح ختم نہیں ہوا تھا کہ یورپ میں جنگ، پابندیوں اور ان کے اثرات نے ہمیں گھیر لیا ہے۔
 آئی ایم ایف کی سربراہ نے مزید کہا کہ اکتوبر سے اب تک جنگ یوکرین کے نتیجے میں یورپی ملکوں کی معیشت پرکاری ضربیں اور نفسیاتی جھٹکے لگے ہیں۔
 اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ یوکرین کی وجہ سے پوری دنیا میں غذائی اشیا کی قیمتیں اپنی انتہا کو پہنچ گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں ایک ارب ستر کروڑ لوگوں کو اس وقت غذائی اشیا، توانائی اور پیسے کی شدید کمی یا فقدان کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ایک ارب ستر لوگوں میں سے ایک تہائی لوگ پہلے خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں غربت اور بھوک میں اضافہ ہورہا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیوگوترس نے افریقن ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے جنگ یوکرین کے نتیجے میں دنیا میں پیدا ہونے والے غذائی بحران کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
 ان کا کہنا ہے کہ جنگ یوکرین کے باوجود ضرورت اس بات کی ہے کہ یوکرین سے زرعی اجناس، روس اور بیلا روس سے غذائی اشیا اور کھاد ایک  بار پھر عالمی منڈیوں میں لائی جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جنگ یوکرین کی وجہ سے غذائی اشیا کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں اور براعظم افریقہ کے ملکوں کو اس جنگ کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
درایں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اطالوی وزیر اعظم ماریو دریگی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ختم ہونے کی صورت میں ان کا ملک غذائی بحران پر قابو پانے میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے آمادہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دنیا کے پچاس سے زائد ممالک اپنی گندم کی ضروریات روس اور یوکرین کے ذریعے پوری کرتے رہے ہیں ۔ جنگ یوکرین کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک نے زرعی اجناس کے حصول کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں جس کے باعث عالمی منڈیوں میں غذائی اشیا کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
جنگ یوکرین اب چوتھے مہینے میں داخل ہوگئی ہے اور بظاہر اس کے فوری خاتمے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

ٹیگس