ایران کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیاں اٹھائی جائیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل نے ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیاں ہٹائے جانے اور اس کے ایٹمی سمجھوتے کے اقتصادی منافع سے بہرہ مند ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد کے بارے میں اپنی تیرہویں رپورٹ گزشتہ ہفتے ہی پیش کردی تھی ۔ اس رپورٹ میں ایٹمی سمجھوتے کو چندجانبہ سفارتکاری اور ایران کے ایٹمی موضوع کے حل کے لئے بہترین آپشن سے یاد کیا گیا ہے ۔
ایٹمی سمجھوتےاور قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے لئے سلامتی کونسل کا اجلاس جمعرات تیس جون کو نیویارک میں ہوگا ۔
قرارداد بائیس اکتیس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر چھے مہینے میں اس قرارداد پرعمل درآمد کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کریں ۔
انٹونیوگوترش نے اپنی رپورٹ میں ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیاں اٹھائے جانے اور معاہدے کے اقتصادی فوائد سے ایران کے بہرہ مند ہونے پر زور دیا ہے اور امریکہ سے خاص طور پر تیل سے متعلق پابندیاں اٹھانے کی درخواست ایک بار پھر دہرائی ہے تاکہ ایٹمی سمجھوتے کی بحالی کو آسان بنایا جا سکے۔
واشنگٹن ، ڈونالڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں دوہزار آٹھ میں ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکل گیا تھا اور اس کے بعد ایٹمی پابندیوں کے ساتھ ہی تہران کے خلاف بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کردی تھیں ۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی حکومت نےایٹمی سمجھوتے میں واپس آنے کا رجحان ظاہر کیا ہے تاہم اب تک سمجھوتے میں واپس آنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔