خطے کے بہت سے ممالک پر عالمی طاقتوں کا دباؤ ہے: چین
چین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک خود کو عالمی طاقتوں کے شطرنج کے مہرے کے طور پر استعمال ہونے سے بچائیں ۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) کے سیکریٹریٹ سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ خطے کے بہت سے ممالک پر فریق بننے کے لیے دباؤ ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی دشمنی اور جبر سے شطرنج کے مہروں کے طور پر استعمال ہونے سے بچنے کے لیے ہمیں اس خطے کو جغرافیائی اور سیاسی اعتبار سے الگ رکھنا چاہیے۔
اپنی تقریر کے بعد تائیوان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وانگ نے کہا کہ واشنگٹن ون چین پالیسی کو توڑ مروڑ کر کھوکھلا کر کے چین کی ترقی کو روکنے کے لیے تائیوان کارڈ کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
چین تائیوان کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ امن چاہتا ہے لیکن اپنے مستقبل کا فیصلہ صرف اس کے عوام ہی کر سکتے ہیں۔ تاہم واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ون چین پالیسی پر پابند ہے اور تائیوان کو اپنا دفاع کرنے کے ذرائع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ جنوب مشرقی ایشیا اپنی اسٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر طویل عرصے سے بڑی طاقتوں کے درمیان تصادم کا مرکز رہا ہے۔