امریکہ میں فطری و اخلاقی زوال عروج پر، ہم جنس پرستوں کی شادی کا بل منظور
امریکہ بری طرج سے بے راہ روی کا شکار ہے اور اس بار ہم جنس پرستوں کی شادی کا بل بھی اس ملک کی پارلیمنٹ سے منظور ہوا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے ہم جنس پرستوں کے درمیان شادیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بل ‘ریسپیکٹ فار میریج ایکٹ’ کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
امریکی پارلیمنٹ کے 267 ارکان نے ہم جنس پرستوں اور دیگر نسلوں کے درمیان شادیوں سے متعلق بل کی حمایت کی جب کہ 157 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ حکمراں جماعت کے 47 ارکان نے بھی بل کی حمایت کی۔
اس بل کی منظوری کے لیے کانگریس رکن مونڈیئر پیش پیش رہے جو اعلانیہ طور پر ایک ہم جنس پرست ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ تو میرا ذاتی مسئلہ ہے اور ہم اپنے حق کا دفاع جانتے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اکثریت نے تو یہ بل منظور کرلیا تاہم اسے قانون بننے کے لیے سینیٹ سے بھی منظور کرانا ضروری ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن کی تعداد تقریباً برابر ہے۔
واضح رہے کہ یہ بل اس خدشے کے پیش نظر پیش کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے جس طرح اسقاط حمل کے حق کو ختم کردیا کہیں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حق کو بھی ختم نہ کردیں۔
امریکہ بے راہ روی کا شکار ہے اور اس ملک میں ہر طرح کی انسانی و فطری حقوق کی خلاف ورزیاں بڑے ہی عجیب اور افسوسناک انداز میں دیکھنے آ رہی ہیں۔