روس نے یوکرین کے بجلی گھر کو ایٹمی ڈھال بنا دیا ہے: امریکہ
امریکی وزیر خارجہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین کے ایٹمی بجلی گھر کو جوہری ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے این پی ٹی پر نظر ثانی کے سلسلے میں نیویارک میں ہونے والے اجلاس کے دوران روس پر یوکرین کے ایٹمی بجلی گھر کے اطراف میں سرگرمیاں انجام دینے کا الزام لگاتے ہوئے اسے غیرذمہ داری کی انتہا قرار دیا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ماسکو اس بجلی گھر کو ایک فوجی مرکز کے طور پر اور یوکرینی افواج پر حملے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس اقدام کو باعث تشویش قرار دیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کی شام کو بتایا کہ امریکہ ترقی یافتہ ہمارس توپوں کے لئے مزید گولہ بارود اور دیگر ہتھیار یوکرین کو فراہم کرنے جا رہا ہے جس کی مالیت پچپن کروڑ ڈالر ہے۔
جان کربی کے مطابق جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے لیکر اب تک یوکرین کو آٹھ ارب ڈالر پر مشتمل فوجی امداد فراہم کی جا چکی ہے۔
دریں اثنا یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے اب تک چار ہمارس میزائیل سسٹم کی ایف کے حوالے کئے ہیں۔ اس میزائیلی سسٹم کی رونمائی انیس سو نوے کی دہائی میں ہوئی تھی جس کے ذریعے بانوے کلومیٹر کی دوری تک چھے میزائیل داغے جا سکتے ہیں۔
روس کے فوجی ماہرین کے مطابق، ہمارس سسٹم دونباس علاقے میں روسی افواج کو نشانہ بنانے کے لئے یوکرین کی فوج کو دیا گیا ہے جس سے جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے۔امریکہ اور نیٹو یوکرین جنگ میں براہ راست ملوث ہونے کی تردید کر رہے ہیں اور دوسری جانب اربوں ڈالر پر مشتمل ہتھیار کی ایف کو فراہم کرکے اس جنگ کی آگ کو مزید بھڑکانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے۔ ماسکو نے بھی کہا ہے کہ مغربی ممالک کے اس اقدام سے، جنگ طویل ہوتی جا رہی ہے۔ روس نے کہا ہے کہ اس کے پاس یوکرین میں موجود مغربی ہتھیاروں کو تباہ کرنے پورا جواز موجود ہے۔