Aug ۰۶, ۲۰۲۲ ۱۳:۳۶ Asia/Tehran
  • ویانا مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے : انریکے مورا

ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا میں دوسرے دن کے مذاکرات کے اختتام پر یورپی کوآرڈینیٹر انریکے مورا نے مذاکرات میں پیشرفت کی خبردی ہے۔

ویانا کے ہوٹل کوبرگ میں جمعے کی رات دوسرے دن کے  مذاکرات کے خاتمے پر یورپی کوآرڈینیٹر انریکے مورا نے مذاکرات میں پیشرفت کو اطمینان بخش قرار دیا۔

 انھوں نے جمعے کی رات ایران کے  چیف ایٹمی مذاکرات علی باقری کنی اور روس کے نمائندے میخائیل اولیانوف سے ملاقات میں مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا ۔

 ویانا مذاکرات کے  یورپی کوآرڈینیٹر انریکے مورا  نے جمعے کی رات صحافیوں کو مذاکرات میں پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی ۔

 انھوں نے کہا کہ وہ جامع ایٹمی معاہدے کے احیاء کے تعلق سے پرامید ہیں ۔   

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ انریکے مورا نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا یہ صحیح ہے کہ مذاکرات کے نتیجہ بخش ہونے کے لئے

بہتر(72) گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، کہا کہ انھوں نے یہ خبر بلومبرگ میں دیکھی ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ کس نے یہ بات کہی ہے۔        

 ویانا مذاکرات میں شریک بعض سفارتکاروں نے ایران پریس کو بتایا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ مذاکرات کب تک جاری رہیں گے۔

دوسری طرف  بعض میڈیا ذرائع نے توقع ظاہر کی  ہے کہ ویانا مذاکرات کا یہ دور اتوار تک اپنے اختتام کو پہنچ سکتا ہے۔   

 یہ ایسی حالت میں ہے کہ گزشتہ دو دن کے دوران ویانا میں یورپی یونین، چین اور روس کے نمائندہ وفود کے ساتھ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے دوجانبہ مذاکرات کے کئی دور انجام دیئے جن میں چند موضوعات پر گفتگو کی گئی ۔  

رپورٹوں کے مطابق ویانا میں جمعرات اور جمعے کے مذاکرات میں جن موضوعات پر گفتگو ہوئی ان میں ایٹمی معاہدے سے ایران کو پہنچنے والے اقتصادی فائدے کا موضوع بھی شامل تھا۔

 تہران کا موقف ہے کہ اقتصادی شق کو پائیدار اور محکم ہونا چاہئے اسی لئے ایران سمجھتا ہے کہ اقتصادی تعاون کے تعلق سے دوسرے فریقوں کی جانب سے یقینی اور محکم ضمانت ضروری ہے۔ 

 ایران کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن محمد مرندی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے لیکن ایران کو دی جانے والی ضمانت سمیت بہت  سے امور ابھی حل نہیں ہوئے ہیں ۔

 ایک اور مسئلہ جس پر گفتگو ہونی باقی ہے وہ ، ایران اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے درمیان سیف گارڈ  معاہدے سے تعلق رکھتا ہے  اس سلسلے میں گفتگو کے لئے  ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی بھی ویانا میں موجود ہیں ۔   

  اس دوران ایران کے ایوان صدر کے نائب چیف آف اسٹاف محمد جمشیدی نے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ ایران کے صدر فرانس، روس اور چین کے صدور سے ٹیلیفونی گفتگو میں واضح کرچکے ہیں کہ حتمی سمجھوتہ اسی وقت ممکن ہے جب سیف گارڈ سے متعلق  مسائل حل ہوجائیں۔    
 

 

ٹیگس