یورپی حکام کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا، کرملین
قصر کرملین کے ترجمان نے تاکید کی ہے کہ یورپی ممالک توانائی کے شعبے میں روس سے متعلق اپنی نادرست اور غیر منطقی پالیسیوں کی بھاری قیمت ادا کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ یورپی عوام روس سے متعلق اپنے ملکوں کے حکام کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگتنے پر مجبور ہیں جبکہ امریکی اتحادیوں کو توانائی کے شعبے سے بھرپور فائدہ پہنچ رہا ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ رفتہ رفتہ بریسلز اور یورپی ممالک، اپنی بے عقلی کے نتائج کا سامنا کر رہے ہیں ۔ پیسکوف کے اس بیان کے ساتھ ہی بلغاریہ کے وزیر توانائی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے اگر گیس کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی فوری طور پرموثر قدم نہیں اٹھایا تواس یونین کو آئندہ برسوں میں موسم سرما میں وحشتناک صورت حال کا سامنا کرنا پڑجائے گا۔
بلغاریہ کے اس عہدیدار نے کہا کہ اگر کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا تو آئندہ پانچ دس برس میں حالات ناقابل برداشت ہو جائیں گے اور سب کچھ بے قابو ہو جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ ابھی سے گیس کے ذرائع اور گیس کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے صحیح منصوبہ بندی کئے جانے کی اشد ضرورت ہے۔
بلغاریہ کے وزیر توانائی کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ یورپی یونین کے رہنما توانائی کے اخراجات سے متعلق صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اپنا ہنگامی اجلاس تشکیل دینے والے ہیں۔
دوسری جانب روس کی گیس پروم کمپنی نے فرانسیسی بجلی کمپنی کو جو دنیا کی دوسری بڑی بجلی کمپنی شمار ہوتی ہے اپنی گیس سپلائی میں کمی کرنے کی خبر دی ہے۔
گیس پروم نے اعلان کیا کہ گیس سپلائی کے سمجھوتوں کے نفاذ کے بارے میں فریقین کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کی بنا پر گیس کی فراہمی میں کمی کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یوکرین کے خلاف روسی فوجی کارروائی کی بنا پر ماسکو کے خلاف عائد کی جانے والی یورپی یونین کی پابندیوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے روس نے توانائی کی فراہمی میں کمی لانے کا اقدام کیا ہے جس سے یورپ میں موسم سرما کی آمد پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
جنگ یوکرین کی بنا پر یورپی ملکوں نے روسی تیل اور گیس سے وابستگی کم کرنے کے لئے انفرادی طور پر کچھ اقدامات انجام دیئے ہیں جبکہ یورپی ملکوں کے یہ اقدامات مغرب میں ایندھن وگیس کی قیمتیں تیزی سے بڑھنے کا باعث بنے ہیں جس سے موسم سرما کی آمد پر یورپی یونین میں سخت ترین مسائل و مشکلات پیدا ہونے کا خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔