چین کے ڈرون سے امریکا پریشان، سب سے تیز ڈرون ہوا لانچ
چین نے دنیا کے تیز ترین ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: چینی فوج نے WZ-8 ڈرون کو دنیا کا تیز ترین اسٹریٹجک ڈرون قرار دیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق میڈیا ذرائع نے پیر کے روز اعلان کیا کہ چینی فوج نے WZ-8 ڈرون کا تجربہ کیا ہے جسے چین کا تیز ترین ڈرون کہا جاتا ہے۔
عربی ڈیفنس ویب سائٹ نے لکھا کہ WZ-8 ایک سپرسونک ڈرون ہے جسے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا AVIC) ) نے تیار کیا ہے۔ اس طیارے کو باضابطہ طور پر یکم اکتوبر 2019 کی چین کی آزادی کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر فوجی پریڈ میں رونمائی کی گئی تھی اور اسے جاسوس طیارے کے طور پر متعارف کرایا گیا اور پھر 2021 کے زوہائی ایئر شو میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔
ملٹری واچ ویب سائٹ کے مطابق، WZ-8 ایک ریموٹ کنٹرولڈ UAV ہے جو DF-17 UAV اور لاک ہیڈ D-21 امریکی جاسوس ڈرون سے مماثلت رکھتا ہے۔ ڈرائیونگ فورس اور اس کی رفتار نے اس ڈرون کو لاجواب بنا دیا ہے۔ چینی فوج کے اس اسٹریٹجک ڈرون کو سب سے پہلے "مدر شپ" جیسے Xi'an H-6K بمبار پر نصب کیا گیا ہے اور اسے آسمان سے خلا میں چھوڑا گیا ہے۔
WZ-8 انجن ڈرون کو Mach 6-7 یعنی(7,400-8,600 km/h) تک تیز رفتار بنا دیتا ہے جو Sukhoi-27 کی رفتار سے تین گنا زیادہ ہے۔
کچھ ذرائع اس ڈرون کے لیے ایسی رفتار کو مبالغہ آرائی سمجھتے ہیں اور اس کی رفتار 4000 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بتاتے ہیں۔