جنوبی لبنان پر اسرائيل کا بڑا حملہ ، حزب اللہ کے سب سے بڑے کمانڈر کو نشانہ بنانے کا اعلان+ویڈيو
صیہونی حکومت نے اتوار کی شام بیروت کے جنوبی علاقے ميں ایک رہائشی عمارت پر حملہ کیا ہے جس سے بھاری تباہی ہوئي ہے اور کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: المنار ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق امدادی ٹیمیں زخمیوں اور لاشوں کو ملبے سے نکالنے میں مصروف ہیں ۔
لبنان کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بیروت کے ضاحیہ جنوبی پر اسرائیل کے حملے میں شروعاتی رپورٹ کے مطابق 5 لوگ شہید اور 28 زخمی ہوئے ہیں تاہم ابھی شہید اور زخمی ہونے والوں کی حتمی تعداد کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائيلی ہوائي حملے میں ضاحیہ جنوبی کی ایک رہائشی عمارت پر تین میزائل فائر کئے گئے جس سے اطراف کی عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔
جنگ بندی کے اعلان کے بعد جنوبی لبنان پر یہ صیہونی حکومت کا سب سے بڑا حملہ ہے حالانکہ اس سے پہلے بھی وہ مسلسل حملے کرتا رہا ہے۔
اخبار یدیعوت احارونوت نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ بیروت کے جنوبی ضاحیہ میں ہونے والا حملہ ، امریکہ کی مرضی سے کیا گیا ہے جو پہلے بیروت میں کسی بھی فوجی کارروائی کے خلاف تھا۔
اس اسرائيلی اخبار نے ایک سیاسی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تل ابیب سے امریکہ کو پہلے ہی اس حملے سے مطلع کر دیا تھا۔
اسی سلسلے میں اسرائیل کے چینل 14 نے بتایا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم اور وزير جنگ نے بیروت کے ضاحیہ جنوبی پر حملے کی اجازت دی تھی۔
صیہونی حکومت نے ایک بیان جاری کرکے بیروت کے جنوب میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ حملے میں حزب اللہ لبنان کی دوسری بڑی شخصیت کو نشانہ بنایا گيا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok