کیا یہ ملکہ برطانیہ کے حامی ہیں یا مخالفین؟ + ویڈیو
ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم کا انتقال ہو گیا اور ان کی تدفین کی رسومات پر ہونے والے بڑے خرچے کو لے برطانیہ کے عوام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم کے انتقال کی خبر نے اقتصادی طور پر پریشان برطانوی عوام کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
عوام کا کہنا ہے کہ ان کی شاہی تدفین کی رسومات پر لاکھو پاونڈ خرچ ہوں گے جس ملک کے لئے کافی خطرناک ہے۔
ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم 8 ستمبر کو دار فانی سے کوچ کرگئیں اور ان کی آخری رسومات دس دن بعد ادا کی جائیں گی جس سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
ملکۂ الزبتھ دوم کو 18 ستمبر کو سپرد خاک کیا جائے گا اور آخری آرام گاہ سے متعلق فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ کن عزیز رشتہ داروں کے ساتھ دفنایا جائے گا۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کا آغاز 18 ستمبر کو صبح گیارہ بجے بگ بینگ کی گھنٹی بجاکر کیا جائے گا اور العربیہ نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ آنجہانی ملکہ کو شاہ جارج ششم کی لابی میں دفنایا جائے گا۔
ملکہ برطانیہ کے والد جارج ششم کی لابی لندن سے 36 کلومیٹر کی دوری پر یارکشائر کے دیہی علاقے میں واقع ہے۔ اس لابی میں سابق بادشاہ برطانیہ اور ملکہ الزتبھ کے والد جارج ششم کی قبر بھی ہے۔
ملکہ الزبتھ کو ان کے والد، والدہ، بہن اور شوہر کے قریب ہی دفنایا جائے گا۔ ملکہ برطانیہ کے والد کا انتقال 1952 میں ہوا تھا جب کہ والدہ اور بہن 2002 میں راہی عدم سدھار گئی تھیں اور ان کے شوہر شہزادہ فلپ گزشتہ برس داغ مفارقت دے گئے تھے۔
خیال رہے کہ 97 سالہ ملکہ الزبتھ کی والدہ نے بھی طویل عمر پائی تھی ان کا انتقال 101 سال کی عمر میں ہوا تھا۔