Sep ۱۴, ۲۰۲۲ ۲۱:۴۹ Asia/Tehran
  • جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا راستہ سخت ہوا

روس کا کہنا ہے کہ امن کے قیام کے لئے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کو سخت راستہ طے کرنا پڑے گا۔

سحر نیوز/ دنیا: آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پھر سے جنگ شروع ہونے اور دونوں فریق کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد روس نے کہا ہے کہ امن کے قیام کے لئے دونوں فریق کو سخت طولانی راستہ طے کرنا پڑے گا۔

روسی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار ڈینس گنجار نے بدھ کے روز کہا کہ سہ فریقی معاہدے کے نفاذ کے لئے روس بدستور کوشش کر رہا ہے اور اس تناظر میں اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ باکو اور ایروان کے درمیان معاہدے کے نفاذ کے لئے ماسکو، ہر ممکنہ مدد کرنے کو تیار ہے۔

واضح رہے کہ قرہ باغ کے مسئلے کو لے کر آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان پیر کی رات مشترکہ سرحد پر جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔ ان جھڑپوں میں دونوں فریق کے 100 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

در ایں اثنا یہ خبر ملی ہے کہ بدھ کے روز جمہوریہ آذربائیجان کے فوجیوں نے آرمینیا کے ساتھ ملنے والی سرحد پر جنگی ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے اہداف کو نشانہ بنایا۔

قابل ذکر ہے کہ اکتوبر 2020 میں بھی جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔ ان جھڑپوں نے جنگ کی شکل اختیار کر لی تھی۔ 44 دنوں تک چلنے والی یہ جھڑپیں، روس کی ثالثی سے روک پائی تھیں جس میں دونوں فریق کے درمیان جنگ بندی کرائی گئی تھی۔

ٹیگس