ورلڈ کپ کی میزبانی، قطر کے لئے درد سر بن گئی
امیر قطر کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی میزبانی کے بعد سے ہم نے ایک بے مثال مہم کا سامنا کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امیر قطر کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی میزبانی قبول کرنے کے بعد سے ان کے ملک کو بے مثال الزامات اور تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ ان کے ملک کو 2022 کے ورلڈ کپ کا میزبان منتخب ہونے کے بعد سے بے مثال تنقیدوں اور الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے ٹیلیویژن پر نشر ہونے والے خطاب میں کہا کہ جب سے ہم نے ورلڈ کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کیا ہے، قطر کو ایک ایسی بے مثال مہم کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کا کسی میزبان ملک کو سامنا نہیں کرنا پڑا۔
امیر قطر نے واضح کیا کہ ہم نے پہلے اس معاملے کو نیک نیتی سے حل کیا اور یہاں تک کہ کچھ تنقیدوں کو مثبت اور مفید بھی سمجھا، لیکن جلد ہی ہم پر یہ بات واضح ہوگئی کہ یہ مہم جاری ہے اور پھیلتی جا رہی ہے اور اس میں الزامات اور دوہرے معیارات شامل ہیں، اور یہ ایک حد تک پہنچ گئی ہیں۔
قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے، ان حملوں کے پیچھے اصل وجوہات اور محرکات بہت سے لوگوں کے لیے سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔
جیسے جیسے قطر میں ورلڈ کپ کے آغاز کی تاریخ قریب آرہی ہے، اس ملک کے خلاف میڈیا پراپیگنڈہ تیز ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا میں ان دنوں اس ملک کی گرم ہوائیں اور انسانی حقوق کا مسئلہ سرخیوں میں بنا ہوا ہے۔
بہت سے صارفین کئی برسوں سے قطر پر 2022 ورلڈ کپ کی تیاریوں کی سہولیات میں کام کرنے والے غیر ملکی مزدوروں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات بھی عائد کر رہے ہيں۔