Nov ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۹ Asia/Tehran
  • روسی وزیر خارجہ کا دورہ اردن

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اردن کے دورہ پر آج روانہ ہوں گے جہاں وہ اعلی اردنی حکام سے علاقائی، بین الاقوامی اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

سحرنیوز/دنیا: العربی الجدید ویب سائیٹ نے روسی وزارت خارجہ کے حوالے سے خبر دیتے ہوئےلکھا ہے کہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف اردن کے سرکاری دورے پر آج ماسکو سے روانہ ہوں گے۔ وہ اپنے دورے میں اردن کے نائب وزیراعظم ایمن الصفدری، اردنی وزیرخارجہ اور دوسرے اعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق اردن کے سابق پارلیمنٹ کے ممبر نبیل غسان نے العربی الجدید سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاروف کا امان کا دورہ مغربی ممالک کے یوکرین جنگ کے بارے میں اقدامات اور اس حوالے سے اردن کی ماسکو کی حمایت حاصل کرنے کی غرض سے ہے۔ اردن روس یوکرین جنگ کے اندرغیر جانبدار رہا ہے لیکن اس نے بین الاقوامی فورمز پر روس مخالف اور امریکی حمایت کا راستہ اختیار کیا ہے۔ لاروف کے اس سفر کو دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی نظر سے دیکھنا چاہیے۔

غیشان کے مطابق لارف کے دورے کا ایک مقصدشام کی شمالی سرحد پر امن و امان کا قیام ہے کیونکہ اس سرحد پر امن و امان روسی ثالثی کے بعد عمل میں آیا تھا لیکن ابھی اس سرحد سے منشیات کے سمگلروں اور اردن کی فائرنگ کی وجہ سے حالات کشیدگی کی طرف جا رہےہیں۔

اردن کی پارلیمنٹ کے اس سابقہ رکن نے مزید کہا کہ روس دہشت گردی کی جنگ میں اردن کا ایک اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور اس موضوع پر حالیہ لاروف کے دورہ میں خاص طور پر بات چیت کی جائے گی۔ اردن شام کے بحران کا سیاسی حل چاہتا ہے ۔اردن نے شام کی عرب اتحاد اور بین الاقوامی برادری میں واپسی کی تجویز دی ہے لیکن بعض عرب ممالک اور امریکہ نے اسے قبول نہیں کیا۔

غیشان نے مزید کہا کہ اردن شام کے ساتھ دوبارہ تجارتی تعلقات کی بحالی اور خاص طور پر شام کے راستے لبنان کو بجلی کی فراہمی اورشام کو اردن کے راستے مصری گیس کی فراہمی کے منصوبوں میں تعاون کا خواہاں ہے لیکن امریکہ نے ان دونوں منصوبوں کی مخالفت کی ہے۔

اردنی سیاستدان نے آخر میں کہا کہ ماسکو اور عمان مشرق وسطی میں امن کے عمل کوآگے بڑھانے اور فلسطین و اسرائیل فریقین میں تنازعے کے خاتمے کے دو ریاستی حل تک پہنچنے پر متفق ہیں۔

ٹیگس