امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر کی تلاشی
ایف بی آئی نے اس سے پہلے ولمنگٹن اور ڈیلاویئر میں بائیڈن کے گھر کی تلاشی لی تھی۔
سحر نیوز/ دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ( ایف بی آئی) نے امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر کی تلاشی لی ہے۔
ایف بی آئی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ریاست ڈیلاویئرمیں واقع گھر کی 4 گھنٹے تلاشی لی تاہم کوئی خفیہ دستاویزات برآمد نہیں ہوئیں۔
گزشتہ 3 ماہ کے دوران صدر جو بائیڈن کے دفتراور رہائش گاہ سے خفیہ دستاویزات برآمد ہوئی تھیں اور یہ تلاشی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کے وکیل نے بیان میں کہا کہ تلاشی کے لیے صدر کی رضامندی لی گئی تھی۔ ایف بی آئی نے صدر کے گھر کی تلاشی سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
جوبائیڈن کے وکیل باب باؤر نے کہا کہ ایف بی آئی ہاتھوں سے لکھے نوٹ اپنے ساتھ لے گئی۔ باور نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے صدر کے ریہابوتھ گھر کی منصوبہ بند تلاشی صدر کے وکیلوں کے تعاون سے اختتام کو پہنچی۔ انہوں نے بتایا کہ تلاشی صبح 8:30 بجے سے دوپہر تک کی گئی۔ سی این این نے صدر کے نجی وکیل کے حوالے سے کہا کہ خفیہ نشانات والا کوئی دستاویز نہین ملا۔
ایف بی آئی نے اس سے پہلے بھی ولمنگٹن اور ڈیلاویئر میں بائیڈن کے گھر کی تلاشی لی تھی۔ اس دوران ان کے وکیل نے بتایا تھا کہ خفیہ دستاویزوں سے متعلق کئی اور دستاویز ملے ہیں۔ یہ تلاشی 20 سے 23 جنوری کے درمیان ہوئی تھی۔ خفیہ دستاویز اس وقت کے ہیں جب جو بائیڈن نائب صدر تھے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق نائب صدر مائیک پینس پربھی خفیہ دستاویزات کو ہینڈل کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔