جرمنی میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے لاکھوں ملازمتیں خطرے میں
جرمن صنعتی یونینوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی معیار سے زیادہ بجلی کی قیمتوں کی وجہ سے ملک میں لاکھوں ملازمتیں خطرے میں ہیں۔
سحرنیوز/ دنیا: جرمنی کی صنعتی یونینوں نے خبردار کیا ہے کہ بجلی کی عالمی معیار سے زیادہ قیمتوں کی وجہ سے اس ملک میں لاکھوں ملازمتیں خطرے میں ہیں۔
ترک خبر رساں ایجنسی آناتولی کے مطابق منگل کے روز جرمنی میں ٹریڈ یونینوں کے مشترکہ بیان کے مطابق، اسٹیل کی پیداوار، کیمیکلز اور تعمیراتی مواد جیسے توانائی کے شعبے اب غیر محفوظ ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، جمعرات کو ملک گیر احتجاج کی کال دے کر، یہ یونینیں صنعتی بجلی کی بین الاقوامی قیمتوں کی رقابت اور بجلی کی لاگت کی طویل مدتی پیشن گوئی سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
جرمن صنعت کئی مہینوں سے عالمی معیار کے مقابلے زیادہ گھریلو انرجی کی قیمتوں سے نمٹ رہی ہے، اگرچہ حکومت نے قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے پہلے ہی اقدامات کیے ہیں لیکن یونینیں جرمن حکومت کے اقدامات پر یقین نہیں کر رہی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ حکومتی اقدامات بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنیں گے۔
اسی تناظر میں ای جی میٹل میٹل ٹریڈ یونین کے سربراہ یورگ ہافمین نے صنعتی بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے جرمن حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بصورت دیگر اسٹیل کی پیداوار، ایلومینیم کی صنعت اور دیگر توانائی کے حامل شعبے جلد یا بدیر جرمنی چھوڑ دیں گے یا ملک سے غائب ہو جائیں گے۔
جرمنی میں 2021 کے موسم خزاں کے آغاز سے ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ سال فروری میں روس اور یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد سے قدرتی گیس کی قلت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا ایک بڑا سبب بن گئی ہے۔ جرمنی 2022 میں 0.52 ڈالر فی گھنٹہ فی کلو واٹ کے حساب سے دنیا میں سب سے زیادہ بجلی کی قیمتوں والا ملک تھا۔