اسرائیل کے بائیکاٹ سے پریشان ہیں حکام
تل ابیب کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ آف اسرائیل تحریک کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے تل ابیب کے بائیکاٹ کی تحریک کا مقابلہ کریں گے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے بتایا کہ وہ تل ابیب کے بائیکاٹ کی تحریک کا مقابلہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا میں اثرورسوخ استعمال کریں گے۔
صیہونی نیٹ ورک I24 کی رپورٹ کے مطابق، ایک نیا منصوبہ تل ابیب کی وزارت خارجہ کے ایجنڈے پر ہے جس کے دوران سوشل نیٹ ورکس کے اثر و رسوخ کے حامل افراد اسرائیل کو "ایک نئی قسم کے سفارت خانے" کے طور پر فروغ دیں گے۔
عبرانی اخبار معاریو نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ اس معاملے میں سفیر لوگ اسرائیل میں سوشل میڈیا پر اثر انداز ہیں لیکن ان کے اشتہارات اسرائیل سے باہر کے لوگوں کو پیش کیے جائیں گے۔
حال ہی میں عبرانی اخبار ہارٹص نے صہیونی مقالہ نگا گیدئون لوئی کا ایک نوٹ شائع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ بنیامن نتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مقبوضہ علاقوں میں مظاہرے نیز فلسطینیوں کے خلاف غاصب حکومت کی فوج کے جرائم کی وجہ سے دنیا تل ابیب کے اقدامات کے خلاف بیدار ہو گی اور آخر کار تحریک "بائیکاٹ آف اسرائیل" صیہونی حکومت کی معیشت کو تباہ کر دے گی۔