برطانیہ: اقتصادی نظام درہم برہم، عوام کی قوت خرید میں نمایاں کمی
برطانیہ کے ادارہ شماریات کے مطابق، گذشتہ مارچ کے مہینے میں برطانیہ کی ریٹیل مارکیٹ میں خرید و فروخت کی مقدار اور اسی طرح عوام کی قوت خرید میں قابل ذکر کمی دکھائی دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: رپورٹ کے مطابق، ریٹیل مارکیٹ کے حجم میں تقریبا %1 کمی دکھائی دی ہے جو کہ برطانیہ کے ادارہ شماریات کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ دوسری جانب برطانوی زر مبادلہ کی قدر میں %0.5 کمی آئی ہے اور اب ایک پاؤنڈ کی قیمت ایک ڈالر بتیس سینٹ ہوگئی ہے جو کہ ہر ہفتے %0.25 کی کمی کے برابر ہے۔
ادھر غذائی اشیا اور ایندھن اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں نے برطانوی عوام پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ مزدور یونین تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہی ہیں اور ان کے مطالبات کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ مختلف شعبوں میں ہڑتال کی شکل میں سامنے آرہا ہے۔ رواں ہفتے کی ابتدا میں جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، برطانیہ میں مہنگائی کی شرح بدستور %10 سے زیادہ ہے جس کے مقابلے کے لئے برطانوی سینٹرل بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس وقت برطانوی بینکوں میں شرح سود %4.25 ہے جو بڑھ کر %5 کے قریب پہنچ جائے گی۔