کیا افغان شہریوں کو بھی امریکہ پر بھروسہ نہیں رہا، شکایتیں درج؟
امریکہ میں ہزاروں افغان مہاجرین کی عارضی حیثیت ختم ہونے کے مد نظر، ان میں سے بہت سے لوگوں نے امریکی وفاقی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: چونکہ امریکہ میں ہزاروں افغان مہاجرین کی عارضی حیثیت ختم ہونے والی ہے، اسی لئے ان میں سے متعدد نے امریکی وفاقی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
ان میں سے بہت سے پناہ کے متلاشیوں کی امیگریشن کی صورتحال جنہیں اشرف غنی کی حکومت کے خاتمے کے بعد امریکہ منتقل کیا گیا تھا، ابھی تک واضح نہیں ہے اور ان کے دو سالہ ویزوں کی میعاد اس سال کے آخر تک ختم ہو رہی ہے۔
اسی دوران افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد 75 ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سے امریکہ منتقل کیا گیا جن میں سے زیادہ تر کے پاس انسانی ہمدردی کے ویزے ہیں۔
شکاگو سن ٹائمز کے مطابق ان پناہ گزینوں میں سے چار شکاگو میں اور سات دیگر نے کیلیفورنیا میں امریکی وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ لوگ اپنی پناہ کی درخواستوں میں تیزی کے خواہشمند ہیں تاکہ ان کے ویزوں کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ان کی قسمت کا تعین کیا جا سکے۔
مدعیان کے وکیل کیرن زوک نے کہا کہ ان لوگوں کے ویزوں کی میعاد اگست میں ختم ہو رہی ہے۔
امریکی حکومتی عہدیداروں نے کہا ہے کہ پناہ کے متلاشیوں کی قسمت کا فیصلہ ان کی درخواستیں جمع ہونے کے 150 دنوں کے اندر کیا جائے گا لیکن کیرن زوک نے کہا کہ ان کے مؤکلوں کی کسی بھی درخواست کا جواب نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی اس مدت کے اندر کوئی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اپنی شکایت میں مدعیان نے عدالت سے کہا کہ وہ حکومت کو مجبور کرے کہ وہ ان کی درخواست پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرے، گرچہ ان کی پناہ کی درخواست جمع کرائے گئے 150 دن سے زیادہ گزر چکے ہوں۔
ان پناہ گزینوں کے کیسز کی تحقیقات کرنے والے امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اگر ان پناہ گزینوں کی پناہ کی درخواست ان کے انسانی ہمدردی کے ویزے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے قبول نہیں کی جاتی ہے، تو وہ اپنے ورک پرمٹ، تعلیم کے حق اور مالی معاونت سے محروم ہو جائیں گے اور رہائش کے معاملے میں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔