May ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۱:۵۳ Asia/Tehran
  • صیہونی تجزیہ کاروں کا اعتراف، اسرائیل کے جنوب میں ایک اور حزب اللہ تیار

صیہونی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوجی آپریشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک جہاد اسلامی اور حماس کی صلاحیتوں اور توانائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اسرائیلی حکام غزہ میں فوجی آپریشن کی کامیابیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: صیہونی صحافی اور سیاسی تجزیہ نگار بن کاسپیت کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوجی آپریشن تحریک جہاد اسلامی اور حماس کی صلاحیتوں اور توانائیوں کی تقویت کا باعث بنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج نے تحریک جہاد اسلامی کے تین کمانڈروں کو قتل کر دیا لیکن یہ نسبتاً چھوٹی تنظیم اسرائیل کو 4 دن تک مفلوج کرنے اور ہزاروں اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں میں بھیجنے میں کامیاب رہی۔

اس صیہونی صحافی نے مزید کہا کہ اسرائیل کے پاس اس فوجی کارروائی کے بارے میں فکر مند ہونے کی معقول وجوہات ہیں کیونکہ تحریک جہاد اسلامی ہزاروں اسرائیلی آباد کاروں کو فرار ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں خوف و ہراس بڑھانے اور اسرائیل میں روزمرہ کی زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی۔

ایک سابق صیہونی اہلکار نےاپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر المانیتر کو بتایا کہ حماس کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے اور یہ تنظیم جس رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے، اس کے پیش نظر جب اسرائیل بیدار ہوگا تو اسے اپنی جنوبی سرحد پر ایک اور حزب اللہ نظر آئے گا لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔

صیہونی حکومت کے چینل-13 کے سیاسی تجزیہ نگار اودی سگال نے غزہ میں فوجی کارروائیوں کے نتائج کے حوالے سے اسرائیلی حکام کی مبالغہ آرائیوں پر برہمی کا اظہار کیا۔

ٹیگس