پچاس فیصد سے زائد برطانوی عوام بریگزٹ کے خلاف ہو گئے
برطانیہ میں ہوئے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر برطانوی باشندے یورپی یونین سے اپنے ملک کے نکل جانے (بریگزٹ) کو ایک غلط فیصلہ سمھجتےہیں۔
سحر نیوز/دنیا: غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوگاو نامی ایک مرکز کے ذریعے انجام شدہ ایک سروے میں شریک چھپن فیصد برطانوی شہریوں کا یہ کہنا تھا کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ایک غلط فیصلہ تھا جبکہ اُن کے مقابلے میں اکتیس فیصد برطانوی عوام کا یہ ماننا تھا کہ یہ فیصلہ صحیح تھا۔
اسی طرح سروے میں حصہ لینے والے باسٹھ فیصد برطانوی شہریوں نے بریگزٹ کو ایک بڑی شکست و ناکامی سے تعبیر کیا جبکہ صرف نو فیصد ایسے لوگ رہے جن کا یہ ماننا تھا کہ بریگزٹ ایک کامیابی تھی۔ یوگاو مرکز نے یہ سروے سترہ سے اٹھارہ مہینوں کے درمیان انجام د یا ہے جس میں دوہزار سے زائد باشعور برطانوی شہریوں نے شرکت کی ہے۔ سروے کے نتائج سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ بہتر فیصد برطانوی شہریوں کا یہ ماننا ہے کہ انکی حکومت نے بریگزٹ کو صحیح سے مینیج نہیں کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ان دنوں برطانوی شہریوں کو مہنگائی کے ایک طوفان کا سامنا ہے جو رپورٹ کے مطابق گزشتہ نیم صدی کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایسے حالات میں لوگوں میں یہ خیال اور زیادہ پیدا ہونے لگا ہے کہ یورپی یونین سے انکے ملک کی علیحدگی ایک غلط فیصلہ تھا تاہم ماہرین کے برخلاف حکومت ملک میں سراٹھاتی مہنگائی اور اقتصادی و معیشتی مشکلات کا ذمہ دار یوکرین جنگ کو قرار دے رہی ہے۔