یوکرین اپنےعلاقے واپس لینے کی خاطر جوابی حملے کر سکتا ہے: امریکہ کا دعوی
روسی حکام، بعض ماہرین اور مغربی ذرائع ابلاغ نے یوکرین کی جنگ کو مغرب اور روس کے درمیان پراکسی وار قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا : امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک میلی نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین روسی فوجیوں سے اپنے علاقے واپس لینے کی خاطر جوابی حملے کے لیے اچھی طرح تیار ہو گیا ہے۔
جبکہ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے کہا ہے کہ یوکرین اپنے علاقوں کو روس سے واپس لینے کی توانائی رکھتا ہے اور امریکہ ، یوکرین کی حمایت کے اپنے وعدے کا پابند ہے۔ روسی حکام، بعض ماہرین اور مغربی ذرائع ابلاغ نے یوکرین کی جنگ کو مغرب اور روس کے درمیان پراکسی وار قرار دیا ہے۔
روس نے کئی بار کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی صرف یوکرین کی جنگ طویل ہونے کا باعث بنے گی اور اس کے ناقابل تصور نتائج برآمد ہوں گے۔
امریکہ کا یہ دعوی ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ صوبہ دونتسک میں یوکرین کی فوج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کر دیا گیا ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کی فوج نے دونتسک اور زاپوریژیا کے علاقے میں یوکرین کی فوج کے خلاف حالیہ کارروائی کے دوران پندرہ سو سے زائد فوجیوں کو ہلاک اور اٹھائیس ٹینکوں کو تباہ کردیا ہے۔
یوکرین پر وسیع حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں کہ جب یوکرینی وزیر خارجہ دمیترو کولبا نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین کے پاس روس کے خلاف حملے شروع کرنے کے لیے کافی مقدار میں فوجی سازوسامان اور ہتھیار موجود ہیں۔