Jul ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۰:۴۸ Asia/Tehran
  • صیہونی آپس میں لڑ پڑے

صیہونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گاڑی نے مظاہرین پر حملہ کیا اور مظاہرین پر گاڑی چڑھانے کے نتیجے میں 3 مظاہرین زخمی ہوئے۔

سحر نیوز/ دنیا: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں تل ابیب کے پولیس سربراہ کے جبری استعفیٰ کے خلاف ہزاروں لوگوں نے بدھ کو تل ابیب کی مرکزی شاہراہ اور دیگر بڑے چوراہوں کو بلاک کر دیا ۔ تل ابیب کے ضلعی کمانڈر امی ایشد نے پہلے کہا تھا کہ وہ پولیس کے کام میں نیتن یاہو حکومت کے ارکان کے سیاسی دباؤ کی وجہ سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

امی ایشد نے کہا کہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے ساتھ ان کا اختلاف تھا کہ انہوں نے عدالتی نظام میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پرضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال سے انکار کر دیا جس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئی۔

اسرائیلی ٹی وی چینلز پر لائیو نشریات میں مظاہرین کو تل ابیب اور دیگر شہروں کو ملانے والی ایک شاہراہ کو بلاک کرتے اور شاہراہ پر الاؤ جلاتے ہوئے دکھایا گیا۔

پولیس کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپ ہوئی پانی کی بوچھاڑوں سے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کے ایک بیان کے مطابق کم از کم 25 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ مسلسل 26 ہفتوں جاری ہیں اور عوام نے ان کے عدالتی اصلاحات بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

صیہونی حکومت کی اپوزیشن کے رہنما نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے بل کو عدلیہ کو کمزور کرنے اور اپنے خلاف مالی بدعنوانی اور رشوت ستانی کے تین کیسز کی کارروائی کو روکنے کے لیے ان کی ایک کوشش قرار دیتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ کابینہ کے یہ اقدامات صیہونی حکومت کو خانہ جنگی اورتدریجی تحلیل اور خاتمے کی طرف لے جائیں گے۔

ٹیگس